رافائیل پر جاری تنازعہ کے دوران ایوا ن میں مرکز تین طلاق بل کو پیش کرے گی

دی مسلم ویمن( شادی پر حقوق کی حفاظت) بل2018حکومت کے اہم قانونی ایجنڈہ میں شامل ہے اور جس کے نام ہونے پر آرڈیننس کی تشکیل عمل میں لائی گئی تھی اور اب مذکورہ آرڈیننس کو اسی سال مانسون اجلاس کے دوران راجیہ سبھا میں پیش کیاجائے گا۔

نئی دہلی۔ نریندر مودی کی زیرقیادت حکومت رافائیل پر جاری گھمسان کے باوجود ایوان میں تین طلاق بل پیش کرنے کی تیاری کررہی ہے۔دی مسلم ویمن( شادی پر حقوق کی حفاظت) بل2018حکومت کے اہم قانونی ایجنڈہ میں شامل ہے اور جس کے نام ہونے پر آرڈیننس کی تشکیل عمل میں لائی گئی تھی اور اب مذکورہ آرڈیننس کو اسی سال مانسون اجلاس کے دوران راجیہ سبھا میں پیش کیاجائے گا۔

مذکورہ بل کی منظوری میں مرکز کو کافی مشکلات کاسامنا کرنا پڑے گا جس کی بنیاد پر فوری طور سے تین طلاق کی ادائیگی ایک جرم ماناجائے گا‘ مجوزہ قانون کے متعلق کئی اپوزیشن جماعتوں نے سابق میں خاموشی اختیار کی ہے۔

کانگریس پارٹی جس کے ایوان راجیہ سبھا میں47اراکین پارلیمنٹ ہیں نے سپریم کورٹ کی جانب سے عدالت کی نگرانی میں رافائیل معاملے پر کسی قسم کی تحقیقات کی گنجائش کو مسترد کئے جانے کے ایک روز بعد معاملے کی جانچ کے لئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کے مطالبے میں شدت پیدا کردی ہے۔

مانسون سیشن کے دوسرے ہفتے میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان میں بحث او رمباحثہ کے لئے نیا میدان تیار ہورہا ہے۔ پہلے ہفتے میں مختلف پارٹیوں کے مطالبات نے ایوان کی کاروائی میں بڑے پیمانے پر خلل مچایاہے۔

جن موضوعات پر بحث کی فہرست تیار کی گئی تھی اس پر بھی اپوزیشن کو بحث کرنے کا موقع نہیں ملا۔لوک سبھا میں مختلف ریاستوں جیسے کیرالا ‘ ٹاملناڈو اور اڈیشہ میںآفات سماوی سے ہونے والے نقصان اور بالخصوص طوفان گاجا‘ تتلی وغیر ہ کے حوالے سے بحث کی فہرست تیار کی گئی تھی۔

راجیہ سبھا میں اے ائی اے ڈی ایم کے سے تعلق رکھنے والے مائت ریان اور دیگر نے طوفان گاجا او رتتلی اور قیمتوں پر بحث پر کم وقت مانگا تھا ‘ جس میں پٹرول پروڈاکٹس بھی شامل تھا ‘مذکورہ تمام چیزوں پر بحث کے لئے اسی ہفتہ کا وقت مقرر کیاگیا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی کانگریس او ربائیں بازو کی جماعتیں جے پی سی کے مطالبے پر اڑے ہوئے ہیں۔

کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر کپل سبل نے کہاکہ ’’ رافائیل کی خریدی کے متعلق کوئی بھی شواہد اور فائلس دستیاب نہیں ہیں۔ معاہدے کے متعلق واضح تصور ہمیں نہیں ملی ہے،تمام اعتراضات کو ہم مسترد کرتے ہیں۔ یہ تمام چیزیں جے پی سی سے ہی ممکن ہے‘‘۔

قبل ازیں کانگریس صدر راہول گاندھی نے کہاکہ جے سی پی کا قیام عمل میں لایاجانا چاہئے اس کے علاوہ وزیراعظم اور وزیر مالیہ دونوں کو سمن جاری کیاجانا چاہئے۔

جہاں پر کانگریس نے اپنی تمام تر توجہہ رافائیل پر مرکوز کر رکھا ہے وہیں دو اپوزیشن جماعتیں ترنمول کانگریس اور بہوجن سماج پارٹی نے اپنی توجہہ زراعی بحران پر لگائی ہے۔راجیہ سبھا میں ترنمول کانگریس کے لیڈر ڈریک اوبرین نے کہاکہ ’’ رافائیل کانگریس کا اہم مسئلہ ہے۔

مگر ہم چاہتے ہیں کہ ملازمتوں کے نقصان اور زراعی بحران پر بحث کی جائے‘‘۔ ممکن ہے کہ پارٹی ’’ کسانوں کی پریشانی اور زراعی بحران ‘‘ پر بحث کے لئے نوٹس جاری کرے گی۔