راجستھان۔ گائے کی تسکری کرنے والے پیچھا کرنے کے دوران ہلاک‘ پولیس کا کہنا ہے کہ خود کے ٹرک کے نیچے آگیا

راج گرسرکل افیسر تارا چند نے کہاکہ’’متوفی شخص کی شناخت آس محمد کی حیثیت سے ہوئی ہے‘ جس کا تعلق ہریانہ کے نوح میں ادوار گاؤں سے تھا۔سابق میں بھی اس پر گاؤ تسکری کے مقدمات تھے‘‘۔
جئے پور۔اتوار کے روز راجستھان کے آلور ضلع میں ایک مشتبہ گائے تسکری کرنے والے شخص کا پولیس مدبھیڑ میں ہلاکت کا واقعہ پیش آیا ہے۔پولیس نے کہاکہ وہ ایک ٹرک کے نیچے آگیا ہے مبینہ طور پر اسمگلنگ کرنے والی میویشی اس میں تھے۔

ضلع ڈاؤسا کے بسوا پولیس عہدیداروں کے مطابق انہیں اس بات کی اطلاع ملی ہے کہ بندیکوئی سے الوار ضلع کو غیرقانونی طریقے سے گائے منتقل کئے جارہے ہیں۔بسوا پولیس اسٹیشن ایس ایچ او ظہیر عباس نے کہاکہ’’ ہم نے نیلوئی انڈر پاس کے قریب میں بیرکیٹ لگادئے تھے۔ہم گاڑی روکنے کی کوشش کی مگر وہ آگے بڑھ گئی۔

جب ہم نے کا تعقب کررہے تھے تو ہم نے گولی چلائی ‘‘۔ انہو ں نے کہاکہ جب ان کی ٹیم ٹرک کا تعقب کررہی تھی‘ الور پولیس کو چوکنا کردیاگیا۔عباس نے کہاکہ ’’ جب ٹرک الور میں جیسے ہی داخل ہوا ‘ ایک ٹیم رانی پولیس اسٹیشن کی ٹیم تعقب میں شامل ہوگئی۔اور ٹرک کو روکنے کے لئے ٹائروں پر فائیرنگ کی‘‘۔ اور بتایاکہ ’’ نقصان کے باوجود گاڑی رانی کے ڈیرا گاؤں کی جانب بڑھ گئی۔ اسی دوران ٹرک میں موجود لوگ کھڑکیاں توڑ کر بھاگنے کی کوشش کی۔

ایک نے چلتی گاڑی سے چھلانگ لگانے کی کوشش کی ۔ دوسرا فرار ہوگیا‘‘۔راج گرسرکل افیسر تارا چند نے کہاکہ’’متوفی شخص کی شناخت آس محمد کی حیثیت سے ہوئی ہے‘ جس کا تعلق ہریانہ کے نوح میں ادوار گاؤں سے تھا۔سابق میں بھی اس پر گاؤ تسکری کے مقدمات تھے‘‘۔انہوں نے کہاکہ ٹرک میں23گائے ملے جس میں کچھ مرے ہوئے تھے۔ تاراچند نے کہاکہ ’’ ابتدائی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ یہ معاملہ تسکری کا ہے۔

پولیس نے کہاکہ بھاگنے والے شخص کی پہچان میں پولیس مصروف ہے۔رانی پولیس اسٹیشن کے کانسٹبل پون کمار نے کہاکہ ’’ ائی پی سی کی دفعہ 332( جان بوجھ کر سرکاری ملازمین کو نقصان پہنچانے کی کوشش) 353( سرکاری ملازم کو اس کے کام سے روکنے کی کوشش)307( اقدام قتل) اور راجستھان میویشی تحفظ قانون ایکٹ 1995کی دفعہ3,5,6,8اورہتھیار رکھنے کے متعلق دفعات کے تحت ایک مقدمہ درج کیاگیاہے‘‘