’’وزیراعظم بننا چاہتے ہیں تو بچکانہ حرکات چھوڑ دیں‘‘

امیٹھی / پالمپور 29 اپریل (سیاست ڈا ٹ کام) کانگریس اور بی جے پی کے درمیان لفظی جنگ آج مزید شدت اختیار کرگئی جب پرینکا گاندھی نے راہول گاندھی کے خلاف نریندر مودی کے ریمارکس پر جارحانہ تیور اختیار کرتے ہوئے بی جے پی میں وزارت عظمیٰ کے امیدوار (نریندر مودی) پر بچکانہ رویہ اپنانے کا الزام عائد کیا تو دوسری طرف نریندر مودی نے کانگریس کو دھوکہ باز پارٹی قرار دیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے اپنے بھائی راہول گاندھی کے حلقہ لوک سبھا امیٹھی میں مہم چلاتے ہوئے کہاکہ بی جے پی قائدین ماضی میں بھی ان کے والد سابق وزیراعظم آنجہانی راجیو گاندھی کا اُس وقت مذاق اُڑایا کرتے تھے جب اُنھوں نے ملک میں کمپیوٹر رائج کیا تھا اور اب وہ راہول کا مذاق اُڑارہے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے امیٹھی کے تحت حلقہ اسمبلی سالون کے موضع دیہہ میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ’’اُنھوں (بی جے پی قائدین) نے اُنھیں (راہول کو) کبھی ’’نمونہ‘‘ قرار دیا، کبھی مسخرہ سے تقابل کیا اور کبھی شہزادہ کہا۔ میں سمجھتی ہوں کہ آپ (نریندر مودی) وزیراعظم بننا چاہتے ہیں توپھر کیوں آپ اس قسم کی بچکانہ حرکتوں میں ملوث ہورہے ہیں؟

اُنھیں (مودی کو) اپنا وقار اور احترام برقرار رکھنا چاہئے‘‘۔ پرینکا نے اپنے شوہر رابرٹ وڈرا کو نشانہ بنانے والے بی جے پی قائدین پر بھی سخت تنقید کی اور اُنھیں جوابی تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن پرینکا نے آج جارحانہ تیور اختیار کرتے ہوئے اپوزیشن جماعت کو اس کی تباہ کن پالیسیوں پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ بی جے پی ایک بھائی کو دوسرے بھائی کے خلاف لڑارہی ہے۔ بڑھتی ہوئی لفظی جنگ کے درمیان نریندر مودی نے ہماچل پردیش کے پالمپور میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کو دھوکہ باز پارٹی اور اس کے انتخابی منشور کو ’دھوکہ پتر‘ قرار دیا۔ مودی نے کہاکہ ’’میں ایسا کہنا نہیں چاہتا تھا لیکن کانگریس نے عوام کو دھوکہ دیا ہے۔یہ دھوکہ باز پارٹی ہے۔ اُس کا 2009 ء میں جاری کردہ منشور دیکھئے‘‘۔ مودی نے دہرہ دون کے وکاس نگر میں انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ انتخابات کے لئے 9 کے منجملہ چھ مرحلوں کی تکمیل نے ماں ۔بیٹے (سونیا ۔ راہول) کی حکمرانی کے خاتمہ کا پیغام دیا ہے۔