۔125 کروڑ عوام کے سامنے آج میرا ’’امتحان‘‘ : وزیراعظم

ماہانہ ریڈیو پروگرام ’’من کی بات‘‘ میں طلباء اور بچوں سے نریندر مودی کا خطاب

نئی دہلی ۔ /28 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے کل پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے والے عام بجٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ میرے لئے بڑا ’’امتحان‘‘ ہے ۔ بورڈ امتحانات میں شرکت کرنے والے طلباء کے عزم و مقاصد پر اظہار خیال کرتے ہوئے مودی نے اپنی حکومت کی جانب سے پیش کئے جانے والے بجٹ کو اپنے لئے بڑے امتحان سے تعبیر کیا ۔ امتحان میں شرکت کرنا ہر طالبعلم کا ایک اہم مرحلہ ہوتا ہے ۔ اس مرحلے سے سچن تنڈولکر اور وشواناتھ آنند جیسے افراد بھی گزرچکے ہیں ۔ مودی نے کہا کہ انہیں پورا بھروسہ ہے کہ امتحان سے گزرنے سے قبل ملک کے 125 کروڑ عوام کے سامنے میری آزمائش ہوگی ۔ انہوں نے طلباء سے خواہش کی کہ وہ جب منگل سے شروع ہونے والے اپنے دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات میں شرکت کریں گے تو انہیں ایک قسم کا تجربہ ہوگا ۔ اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ’’من کی بات‘‘ میں مودی نے طلباء پر زور دیا کہ طلباء کو امتحان ہال میں ایک مثبت سوچ کے ساتھ حاضر ہونا چاہئیے ۔ کسی قسم کی بے چینی اور پریشانی کے بغیر اور پرسکون طور پر ہر سوال کا درست جواب تحریر کریں ۔

انہوں نے والدین سے بھی کہا کہ وہ اپنے بچوں پر دباؤ نہ ڈالیں اس تناظر میں انہوں نے اپنی حکومت کی جانب سے پیش کئے جانے والے بجٹ کا حوالہ دیا اور کہا کہ اس بجٹ پر ملک کے تمام عوام اور تجزیہ کاروں کی نظر بھی ہیں ۔ دوستو آپ کا امتحان تو شروع ہورہا ہے ۔ مجھے بھی کل اپنا امتحان دینا ہے ۔ ملک کے 125 کروڑ عوام میرا امتحان لے رہے ہیں ۔ لیکن آپ لوگوں نے دیکھا ہوگا کہ میں کتنا صحت مند ہوں اور کتنا اطمینان محسوس کررہا ہوں اور میں کتنا پراعتماد ہوں کل مجھے اپنے امتحان سے گزرنے دیجئے ۔ اس لئے بھی آپ لوگوں کا امتحان منگل سے شروع ہوگا ۔ میں توقع رکھتا ہوں کہ آپ لوگ بھی اپنا امتحان پاس کریں گے اور میرے ملک کے 125 کروڑ عوام بھی مجھے اپنے امتحان میں کامیاب پائیں گے ۔ ذہن پر کوئی بوجھ ڈالے بغیر کسی بھی قسم کی بے چینی کے بغیر امتحان لکھیں ۔ ان کے من کی بات پروگرام کے دوران سچن تنڈولکر ، وشواناتھ آنند کے علاوہ بھارت رتن سائنسداں سی این آر راؤ اور روحانی پیشوا مراری بابو کے بیانات بھی سنائے گئے جنہوں نے اپنے دور کے امتحانات کی مثال پیش کی اور تجربات بیان کئے ۔ انہوں نے طلباء سے مخاطب ہوکر کہا کہ مثبت برتاؤ اور مثبت سوچ سے ہی زندگی کے تمام امور کو انجام دینے میں آسانی ہوگی ۔ وزیراعظم نے اپنے بارے میں بھی بتایا کہ جب وہ بعض مسائل میں گھر جاتے ہیں تو ان سے نمٹنے کی ترکب سوچتے ہیں ۔ بعض اوقات میرے اندر ان بے چینی اور اضطرابی کیفیت پیدا ہوتی ہے اس کے بعد میں محسوس کرتا ہوں کہ مجھے پرسکون ہونا چاہئیے اس سے میرے ذہن کو توانائی ملتی ہے اور نئی سوچ کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ آتا ہے ۔