یہ راز کیا ہے؟

ارشد کو باغ لگانے کا بہت شوق تھا ۔ کئی برس پہلے اس نے مختلف قسم کے پیڑ لگائے تھے ۔ مثلاً آم ، امرود اور بیر وغیرہ ۔ وہ اب پھل دینے لگے تھے ۔ وہ پھولوں کا بھی بہت شوقین تھا ۔ ہر روز گھر کے کام سے فارغ ہوکر اکثر باغ میں آتا ،پودوں کی دیکھ بھال کرتا اور وہیں آرام کرتا ۔ باغ میں ایک نہایت خوبصورت منڈیا ڈال رکھی تھی ۔ اس کے آگے درختوں کا سایہ رہتا تھا ۔ ارشد وہیں اپنی چار پائی بچھائے آرام کرتا ۔ پرندوں نے درختوں پر جابجا اپنے گھونسلے بنارکھے تھے ۔ ایک دن ارشد اپنی عادت کے مطابق چار پائی پر لیٹ کر آرام کر رہا تھا ۔ اتفاق سے ایک بلبل اڑتی ہوئی آکر گلاب کے ایک پیڑ پر بیٹھ گئی اور اپنی چونچ سے گلاب کی پتیوں کو نوچ نوچ کر گرانے لگی ۔ یہ منظر دیکھ کر ارشد آگ بگولہ ہوگیا اور اس نے غصے میں اٹھ کر باغ میں بلبل کیلئے ایک جال بچھادیا ۔ بس پھر کیا تھا بلبل دانے پر گری اور جال میں پھنس گئی ۔

ارشد نے بڑے اطمینان سے اس کو پکڑ کر پنجرے میں بند کرکے ایک درخت سے ٹانگ دیا اور خود جاکر اسی چار پائی پر لیٹ کر گہری نیند سوگیا ۔ نیند میں خواب کیا دیکھتا ہے کہ بلبل اس سے ہم کلام ہے کہ ارشد تم نے مجھ پر بہت ظلم کیا کہ مجھے اس پنجرے میں قید کردیا ۔ میرا گھونسلہ بھی تمہارے باغ میں ہی ہے اور میرے بچے بھی اس میں ہیں ۔ وہ بھوک سے تڑپ تڑپ کر مرجائیں گے ۔ افسوس تم کو رحم کرنا چاہئے ۔ ارشد خواب سے فوراً بیدار ہوگیا اور اس بلبل کو اڑاکر آزاد کردیا اور بلبل نظروں سے اوجھل ہوگئی ۔ ارشد پھر جاکر اپنی چار پائی پر لیٹ جاتا ہے اور خواب میں پھر اسی بلبل کو دیکھا وہ ان سے باتیں کر رہی تھی کہ ارشد تو نے مجھے چھوڑ دیا جس سے اللہ پاک بہت خوش ہوا ۔ خدا کا حکم ہے کہ تم ہمارے بندوں پر رحم کرو ہم تم پر رحم کریں گے ۔ ظالم انسان سے اللہ تعالی کبھی خود نہیں ہوتا ۔ تمہارے رحم کے نتیجہ میں اللہ کا کرم ہوا ۔ دیکھو تم جس چار پائی پر لیٹے ہو اس کے نیچے ایک خزانہ ہے ۔ دو فٹ کھودو اور دیکھ لو ۔ چنانچہ وہ خواب سے بیدار ہوا ۔ سوچا کہ آزماکر دیکھ لوں کہ بلبل نے سچ کہا ہے یا جھوٹ ۔

اس نے زمین کھودی تو اس کی بات سچ نکلی ۔ کسی زمانے کا دفن کیا ہوا خزانہ وہاں سے ملا۔ یہ دیکھ کر ارشد کی خوشی کا ٹھکانہ نہ رہا ۔ فوراً اللہ تبارک و تعالی کا شکر ادا کیا کہ یا اللہ یہ تیری ہی قدرت ہے جسے چاہے بادشاہ کردے اور جسے چاہے بادشاہ سے فقیر کردے ۔ تیرا شکر ہے اللہ ۔ رات کو بلبل پھر اس کے خواب میں آئی ارشد نے کہا کہ : اے بلبل تونے جو کچھ بھی کہا تھا وہ سچ تھا ۔ ہم نے زمین کھودی تو وہاں سے واقعی خزانہ نکلا ہم بہت خوش ہوئے مگر ایک بات میں تجھ سے پوچھتاہوں بلبل وہ یہ کہ تجھے زمین کے اندر کا خزانہ نظر آیا مگر زمین کے اوپر پڑا جال نظر نہیں آیا ۔ کیا راز ہے ؟ میں بس یہی معلوم کرنا چاہتا ہوں ۔ بلبل نے جواب دیا : جب قضا آتی ہے تو آنکھیں اندھی ہوجاتی ہیں ۔ اس لئے مجھے جال نظر نہیں آیا ۔ اب رہا زمین کے اندر کا خزانہ تو یہ اللہ پاک کا حکم تھا ۔ تم نے رحم کیا تو اللہ کے حکم سے میں نے تمہیں زمین کا خزانہ بتادیا ۔