یہ آپ کی ماں ہے ، آپ ہی سنبھالیں

گجرات میں میں مردہ گائے ہٹانے سے برہم دلتوں کا انکار
احمدآباد 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) گجرات کے قصبہ اونا میں دلتوں کی پٹائی کے خلاف بطور احتجاج برادری کے ارکان سے مردہ جانوروں کو ٹھکانے لگانے سے انکار کردیا ہے جبکہ برادری کا یہ خاندانی پیشہ مردہ جانوروں کی کھال اُتارنا اور ڈھانچوں کو دفن کرنا ہے۔ گاؤ رکشکوں کی جانب سے ہراسانی اور حملے کئے جانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دلتوں نے پورے گجرات میں مویشیوں کے ڈھانچہ حاصل کرنے سے انکار کردیا ہے اور روایتی کام کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ دلت سماجی کارکن مہیش بھائی راتھوڑ نے یہ سوال کیاکہ گاؤ رکشک ہمیں کیونکر ہراساں کرسکتے ہیں جبکہ ہم صرف اپنا کام کررہے ہیں اور یہ کام سماج کے لئے ناگزیر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے مردہ جانوروں کو ٹھکانے لگانے سے انکار کردیا ہے تاکہ گاؤ رکشکوں کو یہ بتایا جائے کہ ہمارا کام کس قدر اہمیت کا حامل ہے۔ گجرات میں تقریباً 30 دلت گروپوں نے یہ فیصلہ کیا۔ کھال اُتارنے کے لئے مردہ جانوروں کو حاصل نہ کیا جائے۔ اور مجالس مقامی میں صاف صفائی کا کام روک دیا جائے۔ دلتوں کے مذکورہ فیصلہ پر بلدیات بالخصوص سریندر نگر شہر میں انتظامیہ مشکل میں آگیا ہے جہاں پر گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران بلدی ملازمین نے اپنے ذرائع سے تقریباً 80 جانوروں کو ٹھکانہ لگایا ہے۔ دلتوں کے احتجاجی بائیکاٹ کے پیش نظر گاؤ رکشک سمیتیوں اور مقامی مکین اُلجھن میں ہیں کہ صورتحال سے کس طرح نمٹا جائے۔ ضلع احمدآباد میں سرگرم ہندو گاؤ رکشا دل کے رکن ہریش جوشی نے کہاکہ ہم صرف یہی دعا کرسکتے ہیں کہ مزید گائیں نہ مریں۔ ہم مسئلہ سے واقف نہیں ہیں اور بہت جلد گاؤ رکشکوں کا اجلاس طلب کرکے جانوروں کے ڈھانچوں کو ٹھکانے لگانے کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔کیوں کہ مردہ جانوروں کے سڑنے گلنے سے وبائی امراض بشمول ہیضہ پھیلنے کا خطرہ لاحق ہوجائے گا۔