یوگی ادتیہ ناتھ کے پانچ متنازع بیانات

نئی دہلی: بالآخر بی جے پی نے ایک ہفتہ طویل سسپنس کے بعد یوگی ادتیہ ناتھ کو اترپردیش کاچیف منسٹرمنتخب کرلیاہے۔اقلیتوں کے خلاف ان کے سب سے متنازع پانچ تبصرے کچھ اس طرح ہیں

۔۱۔ اقلیتوں کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہاکہ تھا کہ سماج وادی پارٹی کے اقتدار میں دو سے ڈھائی سال کے وقفے میں 450فسادات کے مقدمہ مغربی اترپردیش میں درج کئے گئے ہیں اور اس کی وجہہ ایک مخصوص طبقے کی بڑھتی آبادی ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہاتھا کہ مشرقی اترپردیش میں ایسا کیوں نہیں ہے ؟ انہوں نے اگے کہاکہ ’’ اگر دیگر حصوں میں امن باقی نہیں تو ‘ ہمیں ان لوگوں کو اسی زبان میں امن کے ساتھ رہنا سیکھنا پڑیگا جس زبان کو آسانی کے ساتھ سمجھتے ہیں

‘۔۲۔شاہ رخ خان پر تبصرہ: یوگی ادتیہ ناتھ نے شاہ رخ خان کا تقابل حافظ سعید سے کیاتھا۔ انہوں نے یہ بھی کہاتھا کہ اگر معاشرے کی اکثریت والاحصہ ان کی فلم کا بائیکاٹ کردیگا تو‘ وہ ایک عام مسلمان کی طرح ‘ گلیوں میں گھومنے پر مجبو ر ہوجائے گا

۔۳۔مدر ٹریسا پر انہوں نے کہاکہ تھا کہ ‘ ٹریسا ہندوستان میں عیسائی سازش کا حصہ ہے۔عیسائت کے واقعات نارتھ ایسٹ بشمول ارونا چل پردیش ‘ تروپورا‘میگھالیہ اور ناگالینڈ میں علیحدہ تحریک کی قیادت کررہے ہیں

۔۴۔یوگا پر ان کا بیان کچھ اس طرح کا تھا ‘ بھگوان شنکر سب سے بڑے یوگی تھے جنھوں نے یوگا کی شروعات کی ‘ مہادیو اس سرزمین کے ہر ذرہ میں موجود ہیں۔ لہذا جو یوگا کا نظر انداز کرنا چاہتے ہیں وہ انہیں ہندوستان چھوڑ کر چلے جانا چاہئے

۔۵۔سوریہ نمسکار پر :’’ جن کو سورج میں فرقہ واریت نظر آتی ہے میں ان سے نہایت ادب کے ساتھ کہتا ہوں کہ وہ سمندر میں جاکر ڈوب جائیں‘‘