یوگی ادتیہ ناتھ خود کی پارٹی سے زیادہ اپوزیشن کیلئے فائدہ مند ثابت ہوئے ۔ 

ممبئی : پارلیمنٹ کے انتخابات سے قبل ۵؍ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے موقع پر سنگھ پریوار نے جس شدت سے ہندوتوا کو سیاسی موضوع بنانے کی کو شش کی ہے وہ کسی سے مخفی نہیں ہے ۔ بابری مسجد و دیگر متنازع مسائل کو جس شدت سے اچھالا گیا او روزیر اعظم نریندر مودی کے بعد وزیر اعلی یوپی یوگی ادتیہ ناتھ کو جسطرح اسٹار کمپینر کے طور پر میدان میں اتارا گیا وہ اسی حکمت عملی کا نتیجہ تھا ۔

مقصدصا ف تھا کہ ملک کے اکثریتی طبقہ کے مذہبی جذبات کو ابھار کر انہیں بی جے پی کے حق میں رائے دہی کروانا تھا ۔مگر چار ریاستوں میں عوام نے انہیں تسلیم نہیں کیا ۔ انتخابی نتائج کے حوالے سے جو باتیں سامنے آرہی ہیں ان میں ایک دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ جن اسمبلی حلقہ جات میں یوگی ادتیہ ناتھ کی تقاریر ہوئی ہیں وہاں بی جے پی کو زبر دست شکست ہوئی ۔کرناٹک اسمبلی انتخابات کے دوران بھی یوگی ادتیہ ناتھ بی جے پی کی مہم میں حصہ لیا مگر فائدہ کانگریس کو ہوا ۔

انہوں نے انتخابات کے دوران رام مندر کے موضوع پر سپریم کورٹ کو نشانہ بنایا ۔