یوگی آدتیہ ناتھ اپنا بیان واپس لیں : مولانا کلب جواد نقوی

متنازع بیان کے لئے مشہو ر اتر پر دیش کے وزیر اعلی نے پچھلے دنوں ایک بیان دیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایس پی ،بی ایس پی اور کانگریس کے لئے اگر علی پر بھروسہ ہے تو ہمیں بجرنگ بلی پر بھروسہ ہے ،اور یہ بھی کہا تھا کہ ہرے رنگ کا وائرس اس ملک میں تیزی سے بڑھ رہا ہے اسے ہم ختم کردینگے ،انہوں نے اپنے اس بیان سے ہندو مسلم کے درمیان دوری کرنے کی کوشش کی تھی اور یہ چیز یوگی جیسے ڈھونگی بابا سی ایم کے لئے کو نئی چیز نئی ہے یہ اپنے ایسے بیانات سے ہمیشہ سرخیوں میں رہتے ہیں ۔
انکے اس بیان پر مجلس علماء ہند کے جنر ل سکیٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے اپنا سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ ہم انکے اس طرح کے بیانات کی پہیلے بھی مذمت کرچکے ہیں اور آج بھی کرتے ہیں ، مولانا نے کہا کہ جب دوسری سیاسی جماعتیں حضرت علی یا بجرنگ بلی کے نام پر ووٹ نہیں مانگ رہی ہے تو پھر یوگی ادتیہ ناتھ ان مقدس ہستیوں کانام کیوں لے رہے ہیں ۔ وہ ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلی ہیں انہیں اس طرح کے بیانات سے پرہیز کرنا چاھیئے ۔ہم انکے بیان کی مذمت کرتے ہیں اور ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ اپنے بیان کو واپس لیں ، مولانا نے کہا کہ یوگی کے اس بیان پر مسلمانان ہند اور تمام حضرت علی کے عقیدت مندوں کے دل مجروح ہوئے ہیں انہیں اشتعال انگیز ومتنازع بیانات سے بچنا چاھیئے ۔
ساتھ ہی ساتھ اتر پردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان ذیشان حیدر نے بھی انکے اس بیان پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے اور ان سے مطالبہ کیا کہ وہ معافی مانگیں انہوں نے کہا کہ اگر انکی پارٹی میں موجود مسلم لیڈر بالخصوص شیعہ لیڈر انکو اس سلسلہ میں اپنا موقف واضح کرنا چاھیئے کہ وہ وزیر اعلی کے اس بیان سے کتنے متفق ہیں ،انہوں نے بی جے پی میں موجود شیعہ اور بالخصوص مسلم لیڈران سے کہا کہ اگر اپکی بی جے پی میں اتنی بھی اہمیت ہے تو اپنے سی ایم کو معافی مانگنے پر مجبور کریں اور ان کے بیان کی مذمت کریں ۔