یوکرین میں صورتحال مزید سنگین ۔ کریمیا کے ائرپورٹس پر مخالفین کا قبضہ

ماسکو / سمفرو پول 28 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) روس میں بائیکرس کا ایک گروپ جسے نائیٹ وولفس کہا جاتا ہے یوکرین کی سمت روانہ ہو رہا ہے تاکہ وہاں موافق روسی مظاہرین کی تائید کی جاسکے ۔ پوٹن ان بائیکرس کے ساتھ ہارلے ڈیوڈسن گاڑی پر سفر کرچکے ہیں اور انہوں نے اس گروپ کو اپنے بھائیوں سے تعبیر کیا تھا ۔ سمجھا جاتا ہے کہ وہ اس گروپ کے لیڈر الیگزینڈر زالدوستانوف سے قریبی تعلق رکھتے ہیں جنہیں عمومی طور پر ’’ دی سرجن ‘‘ قرار دیا جاتا ہے ۔ روس میں قوم پرست گروپس یوکرین کی یوروپین یونین میں شمولیت کی شدت سے مخالفت کر رہے ہیں

اور کیو میں قائم ہوئی حکومت کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے ۔ زالدوستانوف نے ایک سرکاری خبر رساں ادارے کو بتایا کہ کل یوکرین میں عوام کی جانب سے بہار روس نامی احتجاج کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ احتجاج مشرقی یوکرین میں پوپاسنیا نامی ٹاؤن سے شروع ہونے والا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بائیکرس کا گروپ صبح آٹھ بجے روانہ ہوگا اور وہ سارے مشرقی یوکرین کے حصے میں سفر کریگا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی سیواسٹوپول کے کرامیان ساحل تک جا رہے ہیں۔ یہیں روس کا بحر اسود کا بیڑہ ہے ۔ کریمیا جزیرہ نما کی آبادی کی اکثریت روسی زبان بولتی ہے اور یہ علاقہ یوکرین میں مرکزی مقام حاصل کرچکا ہے کیونکہ یہاں صدر وکٹر یانوکووچ کو اقتدار سے بیدخل کردیا گیا ہے اور یہاں کے شہری کیف میں قائم نئی حکومت کی کھلے عام مخالفت کر رہے ہیں۔

بائیکرس کے لیڈر کا کہنا ہے کہ ان کے گروپ کے ارکان سیواستوپول میں انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کا بھی منصوبہ رکھتے ہیں۔ صدر ولادیمیر پوٹین کئی مرتبہ بائیک ریلیز میں زالدوستانوف کے ساتھ سفر کرچکے ہیں۔ وہ ایک طویل القامت شخص ہیں جو چمڑوں سے بنے لباس ذیب تن کرتے ہیں اور اپنے لمبے بالوں کو پونی ٹیل کے انداز میں باندھے رکھتے ہیں۔ گذشتہ سال صدر روس ولادیمیر پوٹین نے شخصی طور پر زالدوستانوف کو سرکاری اعزاز سے نوازا تھا جب ان کے گروپ نے ایک یادگاری کو جو سویت دور کی تھی بحال کیا تھا ۔ 2011 میں ولادیمیر پوٹن نے ایک لارڈے ڈیوڈسن گاڑی چلاتے ہوئے اس گروپ کی قیادت کی تھی ۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ یوکرین نے روس پر کرامیا علاقہ پر فوجی قبضہ کرنے کا الزام عائد کیا اور مغربی دنیا سے اپیل کی کہ وہ یوکرین کی علاقائی سالمیت کو یقینی بنائے ۔

کہا گیا ہے کہ جزیدہ نما کے اصل ائرپورٹ پر موافق روس بندوق برداروں کا کنٹرول ہوگیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ کریمیا کے اصل ائرپورٹ کے باہر نامعلوم مسلح افراد مکمل جنگی لباس میں موجود ہیں اور وہ یہاں پہرہ دے رہے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ انہوں نے ایک اور ہوائی پٹی پر بھی قبضہ کرلیا ہے جو جزیرہ نما کے جنوب مغرب میں واقع ہے ۔ یہاں نسلی روسی افراد اکثریت میں ہیں اور یہاں موافق ماسکو رجحان پایا جاتا ہے ۔ یوکرین کی پارلیمنٹ نے امریکہ اور برطانیہ پر زور دیا ہے کہ وہ ان کے ملک کی علاقائی سالمیت کو یقینی بنائیں۔ روس نے تاہم ان حالات میں اپنے کسی رول کا الزام مسترد کردیا ہے