یوپی: ہندؤں کے مذہبی مقامات پر سخت سکیورٹی انتظامات

نئی دہلی: خفیہ اداروں کی جانکاری کے مطابق کچھ قوم دشمن طاقتوں کی جانب سے اترپردیش کے ہندومذہبی مقامات پر حملوں کے پروپگنڈے کی کوشش کی جارہی ہے۔پولیس نے حملے کے خدشات والے حصوں کی سکیورٹی میں اضافہ کردیا ہے۔

ایچ ٹی میں شائع خبر کے مطابق حملہ آوار بھگوارنگ کے کپڑے میں ہیں۔مدھیہ پردیش پولیس نے اس بات کی اطلاع دی ہے کہ وہ عام لوگوں میں مل کر حملوں کا منصوبہ کررہے ہیں ۔

ایم پی پولیس نے یہ بات بھی بتائی ہے کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی نے ایسے17-18لوگوں کو ٹریننگ دی ہے کہ وہ ہجوم میں جاکر حملہ کرسکیں۔

مدھیہ پردیش کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کے مکتوب کے مطابق’’ ایک گروپ17-18 افراد پر مشتمل ہے جنھیں ہندورسومات کی تربیت حاصل ہے ‘ اور و ہ اہم مذہبی مقامات اور دیگر حساس علاقوں جہاں پر سادھوجمع ہوتے ہیں پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

یوپی ڈائرکٹر جنرل آف پولیس سلکھان سنگھ نے بھروسہ دلایا ہے کہ وہ ایسے طاقتوں کو پوری شدت کیساتھ جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔

تاہم انہوں نے حالات پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔سکیورٹی فورسس ایودھیا‘ متھورا‘ اورایسے مقامات جیسے کے تاج محل ‘ اور اسمبلی ‘سکریٹریٹ اور دیگر ہجوم والے مقاما ت پر چوکسی اختیار کرچکی ہی

اس معاملے میں دومشتبہ احتشام الحق اور محمد فیضان جنھیں اترپردیش سے گرفتار کیاگیاتھا اور اب لکھنو عدالت کی اجازت سے اٹھ دن کے لئے پولیس نے اپنی تحویل میں لیاہے۔