یوپی کے چیف منسٹر کی مسلمانوں کے تئیں نفرت ۔سوشیل میڈیا پر وائیر ل ہورہا ہے یہ پوسٹ

اترپردیش ایک ایسی ریاست ہے جہاں پر بی جے پی اقتدار میںآنے کے بعد اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے تئیں نفرت کا ایک ماحول تیار کیاجارہا ہے ۔ اس کی شروعات بی جے پی میں اپنے اشتعال انگیز بیانات کی وجہہ سے ہر وقت سرخیوں میں رہنے والے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کو ریاست اترپردیش کا چیف منسٹر بنانے کے اعلان سے ہی ہوگئی تھی۔ چیف منسٹر اترپردیش یوگی ادتیہ ناتھ کی مسلمانو ں کے تئیں نفرت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔

چیف منسٹر کے باوقار عہدے پر فائز ہونے سے قبل یوگی ادتیہ ناتھ ایسے کئی ایک بیانات دئے ہیں جس کی وجہہ سے ان پر فرقہ وارانہ اشتعال انگیز بیانات کے بے شمار مقدمات درج ہیں۔ یوگی ادتیہ ناتھ اب دستور عہدے پر فائز ہیں اور انہوں نے چیف منسٹر کی کرسی سنبھالنے سے قبل حلف لیاہے کہ وہ ہندوستان کے ائین کے مطابق عوام کی خدمت کریں گے ‘ بلاتفریق مذہب ‘ ذات پات او رطبقات عوام کو درپیش مسائل کا حل ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہوگا۔

مگر چیف منسٹر یوگی ادتیہ کی قائم کردہ ہندو یوا وہانی کی ریاست میں بڑھتی سرگرمیاں ‘ مسلمانوں کے خلاف نت نئی سازشیں اور دلتوں کے ساتھ ناانصافی کے بے شمار واقعات سے یہ بات توصاف ہوگئی ہے کہ اترپردیش میں مسلمانوں کا عرصہ حیات تنگ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ائے دن اترپردیش سے مسلمانوں او ردلتوں کے انکاونٹر کی خبریں بھی ملتی رہتی ہیں مگر ان دنوں سوشیل میڈیا پر ایک پوسٹ تیزی کے ساتھ وائیر ل ہورہا ہے ۔

اتوار کے دن لکھنو میں یوم پی اے سی کا انعقاد عمل میں لایاگیا ۔ جس میں چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ اس تقریب میں ایک نمائش بھی لگی تھی ‘ جس کامشاہدہ چیف منسٹر نے بھی کیالیکن نمائش کا ایک اسٹال پر چیف منسٹر نے ایک ایسا ردعمل پیش کیاجس کو سن کر سب لوگ حیر ان رہ گئے۔ دراصل یہ اسٹال ایک مسلم شخص کی تھی جو جیمس اسٹون یعنی قیمتی پتھر فروخت کررہے تھے۔

جب وہ اس اسٹا ل پر پہنچے تو اسٹال کے مالک مسلم شخص نے چیف منسٹر کو اپنے قیمتی پتھر دیکھائے۔ لیکن ان پتھروں پر اس سرسری نظرڈال کر یوگی یہ کہتے ہوئے آگے بڑھ گئے کہ’’ اچھا ہے تم لوگ پتھر ہی بیچو‘‘چیف منسٹر کا یہ بیان سن کر وہاں پر کھڑے لوگ حیران رہ گئے۔ اس تقریب میں چیف منسٹر کے ہمراہ ڈی جی پی سلخان سنگھ بھی موجود تھے۔

 

فیس بک پر راشٹریہ جن ادھار پارٹی کے پیج سے یہ پوسٹ کیاشیئر کیاگیا تھا مگر وائیر ل ہونے کے بعد پوسٹ مذکورہ پیج سے ہٹادیاگیا ہے اور  محمد شعیب کے ٹائم لائن پر موجود ہے۔

اس پوسٹ کی سیاست ڈاٹ کام تصدیق تو نہیں کرتا مگر وائیرل ہونے کی وجہہ سے ہم اس خبر کو ہماری ویب سائیڈ یوزرس کے لئے پیش کرنا ضروری سمجھتے ہیں۔