یوپی میں کانسٹیبل نے کمپنی ایگزیکٹیو کو گولی مار کر ہلاک کردیا

رات دیڑھ بجے واقعہ ، خاتون ساتھی کی شکایت پر دو کانسٹیبلس گرفتار

لکھنؤ؍ گورکھپور۔ 29 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) لکھنؤ کے متمول علاقہ گومتی نگر میں ایک پولیس ملازم نے آج صبح ایک 38 سالہ شخص کو گولی مار کر ہلاک کردیا جب اس نے تلاشی کیلئے اپنی کار روکنے سے مبینہ طور پر انکار کردیا تھا۔ ایپل کمپنی کے ایک ایگزیکٹیو ویویک تیواری کی کار میں دوران سفر موجود ساتھی ثناء خاں کی شکایت پر درج کردہ ایف آئی آر کی بنیاد پر دو کانسٹیبلوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے کہا کہ اگر ضروری ہو تو سی بی آئی تحقیقات کی سفارش کی جائے گی۔ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب 1:30 بجے پیش آئے اس واقعہ کو ڈائریکٹر جنرل او پی سنگھ نے مجرمانہ حرکت قرار دیا اور کہا کہ دو کانسٹیبلس کو خدمات سے برطرف کردیا گیا ہے۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس کلاندھی نیتھانی نے کہا کہ یہ ملزمین پولیس پٹرول ڈیوٹی پر تھے اور ویویک تیواری کو کار روکنے کیلئے کہا تھا جس (کار) نے ان کی موٹر سائیکل کو ٹکر دی تھی جس کے نتیجہ میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔ پولیس نے کہا کہ کانسٹیبلس پرشانت چودھری نے ’مشتبہ سرگرمی‘ محسوس کرتے ہوئے اس وقت فائر کیا جب اس شخص نے تیز رفتاری کے ساتھ فرار ہونے کی کوشش کی تھی۔ ایک گولی ، کار کا ونڈ اِسکرین کو لگے اور کار ایک پلر سے ٹکرا گئی ۔ ایس ایس پی نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کے بعد ویویک کی موت کی اصل وجہ کا پتہ چل سکتا ہے کہ آیا وہ گولی لگنے سے یا پھر پلر سے کار ٹکرائے جانے کے سبب ہوئی تھی تاہم بعد میں موصولہ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ گولی لگنے سے ویویک کی موت ہوئی ہے، تاہم کانسٹبل نے کہا کہ اس نے حفاظت خوداختیاری کیلئے فائرنگ کی جب ویویک تیواری نے اس پر کار چڑھا دینے کی کوشش کی تھی۔ شوٹنگ کی تحقیقات کیلئے وہ ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں مجسٹریٹ کے ذریعہ تحقیقات کا حکم بھی دیا گیا ہے۔ چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے کہا کہ ’’یہ کوئی انکاؤنٹر نہیں تھا۔ خاطی کو بخشا نہیں جائے گا۔ اگر ضروری ہو تو سی بی آئی تحقیقات کی سفارش بھی کی جائے گی‘‘۔