یمن جنگ بندی : اقوام متحدہ کے نگران کاروں کی حدیدہ میں آمد

صنعا 23 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) اقوام متحدہ کی ایک ٹیم آج اتوار کو بندرگاہی شہر حدیدہ پہونچ گئی جہاں وہ جنگ بندی کی نگرانی کریگی ۔اس ٹیم کی قیادت ایک ڈچ عہدیدار کر رہی ہیں۔ بحر احمر کے بندرگاہ والے اس شہر میں جنگ بندی اقوام متحدہ کی کوششوں سے لاگو ہوئی ہے۔ یمن میںکئی مہینوں سے خانہ جنگی کی صورتحال چل رہی تھی ۔ سکیوریٹی عہدیداروں اور عینی شاہدین نے یہ بات بتائی ۔ اقوام متحدہ کی ایک ٹیم میجر جنرل پیٹرک کامائیرٹ کی قیادت میں صنعا پہونچی تھی اور وہ حدیدہ میں بھی آگئی ہے ۔ عینی شاہدین اور عہدیداروں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ٹیم کا قافلہ حدیدہ میں انتہائی سخت سکیوریٹی میں پہونچا ۔ اس قافلہ کو مخالف حکومت شیعہ باغیوں نے سکیوریٹی فراہم کی تھی ۔ حدیدہ اور صنعا دونوں ہی باغیوں کے کنٹرول میں ہیں جبکہ بین الاقوامی سطح پر مسلمہ حکومت عدن سے کام کر رہی ہے ۔ اقوام متحدہ کی ایک سکیوریٹی ٹیم پہلے ہی حدیدہ پہونچ گئی تھی تاکہ وہاں جنگ بندی کی نگرانی کرنے والوں کیلئے ایک محفوظ قیامگاہ تلاش کی جاسکے اور ایک آپریشنس سنٹر قائم کیا جاسکے ۔ عہدیداروں کے بموجب یہ ٹیم اپنا کام شروع کرچکی ہے ۔ عہدیداروں نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ اطلاع دی کیونکہ وہ اس پر اظہار خیال کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔ میجر جنرل پیٹرک کامائیرٹ کا حدیدہ میں پہلا ذمہ یہی ہوگا کہ وہ فوجی اور سکیوریٹی صورتحال کا جائزہ لیں اور نگران کاروں کی تعداد کے تعلق سے فیصلہ کریں جن کی مستقبل قریب میں ضرورت پڑ سکتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ سب سے بڑی تشویش کی بات یہی ہے کہ نگران کاروں کو سکیوریٹی فراہم کی جائے کیونکہ یہ شبہات ہیں کہ اس شہر میں بھی تخریب کار موجود ہیں۔ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران فریقین کی جانب سے ایک دوسرے پر یہ الزامات عائد کئے جاتے رہے ہیں کہ انہوں نے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کی ہیں۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے جنگ بندی کی نگرانی کرنے کیلئے ماہرین کی ایک ٹیم کو روانہ کیا گیا ہے جس کی قیادت ہالینڈ کے میجر جنرل پیٹرک کامائیرٹ کر رہے ہیں۔

یمن: شہری آبادی کے اندرسے اسلحہ کی بھاری مقدار برآمد
صنعائ۔23 ڈسمبر۔(سیاست ڈاٹ کام) یمن کی سرکاری فوج نے صعدہ گورنری کے شمال مغربی علاقے باقام میں شہری آبادی کے اندر سے ایک سرنگ میںچھپائے گئے اسلحہ اور گولہ بارود کی بھاری مقدار برآمد کی ہے۔’العربیہ‘کے مطابق یمن فوک کے ایک سینیر عہدیدارنے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے باقم کے مقام پر 30 میٹر زیرزمین گہری خندق سے اسلحہ کہ بھاری مقدار برآمد کی گئی ہے۔ یہ خندوق باقم ڈاریکٹوریٹ میں شہری آبادی کے اندر کھودی گئی تھی۔ کچھ عرصہ قبل یہاں سے حوثی باغیوں کو نکال دیا گیا تھا۔یمنی فوج کی انجینیر کور کی ایک ٹیم نے جگہ جگہ نصب بموں اور بارودی سرنگوں کی تلاش کے دوران اسلحہ اور گولہ بارود کا پتا چلایا۔خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے شہری آبادی کے اندر جگہ جگہ بارودی سرنگیں نصب کررکھی ہیں۔ سرکاری فوج نے حوثیوں کی بچھائی گئی بارودی سرنگوں کی تلفی کے لیے آپریشن جاری ہے۔