یشونت سنھا کی بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ سے جذباتی اپیل

نئی دہلی: مرکز میں اپنے چار سال مکمل کر چکی نریندر مودی حکومت ان دنوں مختلف مسائل سے دوچار ہیں۔اپوزیشن پارٹیاں مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔وہیں دوسری جانب بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر خزانہ یشونت سنھا نے بھی اپنی پارٹی کو نشانہ بنایا ہے۔یشونت سنھا نے کہا کہ مودی حکومت ہر محاذ پر ناکا م ہوچکی ہے۔

انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس میں یشونت سنھا نے ایک مضمون لکھا ہے۔جس میں انھوں نے کہا کہ ۲۰۱۴ء میں ہم سب نے بی جے پی کی جیت کے لئے ہم سب نے بہت محنت کی ہے۔

او رکانگریس سے ملک کو آزاد کروایا۔مسٹر سنھا نے کہاکہ جب ۲۰۱۴ء میں بی جے پی کی جیت ہوئی تب ہمیں لگا کہ یہ ملک تاریخ میں سنہرہ باب لکھے گا۔تب ہم سب لوگوں نے مودی او ران کی ٹیم پر اعتماد کیا او رانہیں مکمل حمایت اور تعاون کیا۔

اب حکومت نے تقریبا چار سال مکمل کرلئے ہیں۔ او راس دوران پانچ بجٹ پیش کرلئے ہیں۔اس کے علاوہ حکومت نے تمام مواقع کا استعمال کرلیا ہے۔مگر نتائج مایوس کن ہیں۔

آخر ہمیں یہی لگتا ہے کہ ہم اپنے راستہ سے بھٹک چکے ہیں ۔ووٹروں کا اعتماد کھوچکے ہیں۔ملک کی اقتصادی حالات کمزور ہیں اور حکومت لمبے لمبے دعوا کر رہی ہے کہ ہم دنیا کی سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت ہیں۔کسی تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت کے بینکوں میں این پی اے اس طرح جمع نہیں ہوتی ہے جیسا کہ گذشتہ چار سالوں میں ہواہے۔کسان پریشان ہیں ،نوجوان بیروزگار ہیں ۔چھوٹے کاروبار ختم ہوچکے ہیں۔

ملک کے اس بد تر حالات اور کیا ہوں گے؟بدعنوانی نے پھر سے سر اٹھالیا ہے بینکوں میں ایک بعد ایک گھوٹالہ ہورہے ہیں۔ملک کی دولت لوٹ کر فرار ہورہے ہیں ۔اور حکومت بے بس ہو کر دیکھ رہی ہے۔انھوں نے اس مزید لکھا کہ خواتین پہلے سے زیادہ غیر محفوظ ہوگئی ہیں۔عصمت ریزی آج ہر روز کی کہانی بن گئی ہے اور زانی کے خلاف سختی سے قدم اٹھانے کے بجائے ہم اس کے حامی بن گئے ہیں۔

اقلیتی طبقہ ہم سے سہمہ ہوا ہے۔وزیر اعظم کے پاس بھی آپ کے لئے وقت نہیں ہے۔پارٹی ہیڈ کوارٹر بھی کارپوریٹ دفتر بن گیا ہے۔جہاں سی ای او سے ملاقات ناممکن ہے۔