یروشلم میں امریکی سفارتخانہ کا قیام عالمی رائے عامہ کی توہین : مولانا سید ارشد مدنی

نئی دہلی : امریکہ نے اپنے اعلان کے مطابق یروشلم میں اپنا سفارتخانہ قائم کردیا ہے ۔ دنیا بھر کے تمام مسلمان اس کی مذمت کر رہے ہیں ۔فلسطینی اس تعلق سے زبر دست مظاہرے کررہے ہیں ۔ان مظاہرین پر اسرائیلی فوج اپنے درندگی کا شکار بنارہی ہے ۔

او راب ۶۰ ؍ فلسطینی شہید او رہزاروں زخمی ہوئے ہیں ۔جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے اس سفاکانہ کارروائی او رسفارتخانہ کا سخت مذمت کی ہے ۔مولانا مدن نے یروشلم میں امریکی سفارتخانے کے افتتاح کو عالمی رائے عامہ کی توہین قرار دیا ہے ۔

او رامریکی حکومت کے اس رویہ کو خود سری سے تعبیر کیا ہے ۔مولانا مدنی نے کہا کہ اسرائیل کافی طویل عرصہ سے اندر اہی اندر اس کوشش میں مصروف تھا کہ دوسرے ممالک یروشلم میں کسی طرح اپنا سفارتخانہ منتقل کرنے پر راضی ہوجائیں تا کہ اس اہم مذہبی شہر کو اسرائیل اپنی راجدھانی بنانے راہ ہموار کرسکے مگر اب تک اسے کامیابی نہیں مل سکی تھی تاہم اب امریکہ نے جس طرح اپنا سفارت خانہ وہاں منتقل کیا ہے اس سے امریکی حکومت کی اسلام دشمنی پوری طرح ظاہر ہوکر سامنے آگئی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ ایسا کرکے شائد امریکہ یہ کہنا چاہتاہو کہ چاہے عالم اسلام ہو یا دنیا کے دوسرے ممالک کسی کے اندر اب اتنی طاقت نہیں ہے کہ وہ امریکہ کو روک سکے ۔

مولانا مدنی نے کہا کہ اس سے قبل ہم نے دنیا کو ا س طرح بے بس او رلاچار پہلے کبھی نہیں دیکھا جتنا کہ اب ہے ۔ امریکہ کے اس قدم شرانگیز قدم کے خلاف احتجاج کر رہے بے بس فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی بربر یت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مولانا مدنی نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حسب سابق امریکہ کے اقدام کی واضح الفاظ میں مذمت کرے ۔

انھوں نے نہتے فلسطینیو ں کے حوالہ سے کہا کہ اپنی تمام تر بے بسی کے باوجود جو قربانی دے رہے ہیں ہم اسے قدر کی نگا ہ سے دیکھتے ہیں او ردعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کے حوصلے کو بلند فرمائے ۔آمین