ہیڈفونس کے ذریعہ مسلسل موسیقی کی سماعت سے گریز کی ضرورت

لندن ۔ 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) آج دنیا میں سیل فون کا سیلاب آ چکا ہے۔ وہیں ایسا محسوس ہوتا ہیکہ گفتگو کی سہولت کے علاوہ لوگ سیل فون کے ذریعہ جس سہولت سے زیادہ استفادہ کررہے ہیں وہ ہے موسیقی کی سماعت۔ یہ بات بعیداز قیاس ہیکہ ایسا کیا انقلاب آ چکا ہے کہ ہر کسی کے ہاتھ میں سیل فون اور اس سے جڑے ہوئے تاروں کے ساتھ ہیڈفون کانوں میں لگے ہوئے۔ چاہے وہ بس ہو، ٹرین ہو، پارک ہو، سنیما ہال ہو یا پھر اپنا گھر ہی کیوں نہ ہو، ہر جگہ آپ کو کان میں ہیڈ فون لگائے ہوئے مرد و خواتین ضرور نظر آئیں گے۔ سب سے پہلے تو دوران سفر موسیقی کی سماعت کرنا نہ صرف آپ کی جان کیلئے خطرہ ہوسکتا ہے بلکہ اخلاقی طور پر بھی اس کا کوئی جواز نہیں۔ اگر کوئی آپ سے کچھ پوچھنا چاہتا ہے یہ کچھ کہنا چاہتا ہے

تو آپ تک اس کی آواز ہی نہیں پہنچتی تاوقتیکہ آپ کانوں سے ہیڈفونس نکال لیں۔ موسیقی کی مسلسل سماعت سے کانوں کے Ear Drums متاثر ہونے کا اندیشہ بھی برقرار رہتا ہے۔ جس طرح جسم کے دیگر اعضاء کو آرام کی ضرورت ہوتی ہے بالکل اسی طرح Ear Drums بھی آرام کے مستحق ہیں۔ ہم جب گہری نیند میں ہوتے ہیں تو کوئی قریب سے بھی آواز دے تو ہم نہیں جاگتے کیونکہ اس وقت Ear Drums مکمل آرام کی حالت میں ہوتے ہیں۔ ویسے اگر ہم بستر پر دراز بھی ہوجائیں تو نیند آنے تک ہمارے کان سننے کا کام برابر انجام دیتے رہتے ہیں۔ دور سے آنے والی بات چیت یا گانے کی آوازیں بھی ہمارے کانوں سے ٹکراتی رہتی ہیں جو راست طور پر ہم سے مخاطب نہیں ہوتیں لیکن Ear Drums ان کیچ کرتے ہوئے ہمیں دور کی آواز بھی سنادیتے ہیں۔ Head Phone کے ذریعہ مسلسل موسیقی سننے سے (اور بھی وہ انتہائی قریب سے) ان کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ ہم جب دور سے کوئی چیخ سنتے ہیں یا تیز موسیقی کی آواز سنتے ہیں تو اپنے کانوں میں انگلیاں ٹھوس لیتے ہیں تو اندازہ کیجئے کہ بالکل کانوں میں ٹھونسے گئے ہیڈفونس کے ذریعہ Eer drums کو کتنا نقصان پہنچتا ہوگا۔