ہند ۔ پاک تنازعہ میں ثالث کا رول ادا کرنے سکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پیشکش

سرحدی چوکیوں پر پاکستان کی فائرنگ، ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی پر فوجی سربراہ کا جائزہ اجلاس
جموں، یکم اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے آج پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں و کشمیر میں اکھنور کے پلن والا میں گولیاں برسائیں جس کے بعد کنٹرول لائن پر واقع گاؤں کے باشندوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا۔ایک افسر نے یہاں بتایا کہ پاکستانی فوج نے علی الصبح ہندوستانی چوکیوں پر گولیاں چلائیں۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے تو چھوٹے ہتھیاروں سے گولیاں چلائی گئیں لیکن بعد میں مارٹر سے بھاری فائرنگ کی گئی جس کاہندوستانی فوجیوں نے معقول جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس فائرنگ میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے ۔ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ ارون گپتا نے بتایا کہ سرحد پار سے فائرنگ رات 1240 بجے شروع ہوئی اور صبح 0730 بجے تک جاری رہی۔ انہوں نے بتایا کہ سرحد سے نقل مکانی کرنے والوں کے لئے راحت کیمپ بنائے گئے ہیں، ساتھ ہی ساتھ سرکاری عمارتوں میں بھی ان کے لئے اہتمام کیا گیا ہے ۔ رات کو گولیاں چلنے کے بعد لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا تھا

لیکن اب فائرنگ بند ہونے کے بعد لوگ اپنے گھروں کی طرف واپس ہونے لگے ہیں۔سرحد پر بڑھتی کشیدگی کے درمیان فوجی سربراہ دلبیر سنگھ سہاگ آج شمالی کمان پہنچے ۔ انہوں نے کنٹرول لائن اور بین الاقوامی لائن پر فوجیوں کی تعیناتی کے ساتھ ہی کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے فوج کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔فوجی سربراہ دلبیر سنگھ نے شمالی اور مغربی فوجی کیمپوں (کمانڈس) کا دورہ کیا۔ سرحد پار دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملوں کے بعد دونوں ممالک کے درمیان زبردست کشیدگی کے پیش نظر ممکنہ فوجی کارروائی کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ فوجی کمانڈروں نے اپنے سربراہ کو سرحدوں کی تازہ صورتحال اور دشمن کی مہم جولائی کا قمابلہ کرنے کے لئے ہنگامی منصوبہ سے آگاہ کیا۔ ادھم پور میں نادرن کمانڈ کے ہیڈ کوارٹر جہاں سے سرجیکل اسٹرائیک کے منصوبہ کو روبہ عمل لایا گیا تھا جنرل دلبیر سنگھ نے اسپیشل فورس کے عملہ سے تبادلہ خیال کیا جنھوں نے سرحد پار کارروائی کو سر انجام دیا تھا۔

فوجی سربراہ نے پاکستان کی سرزمین میں گھس کر دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کردینے پر عہدیداروں اور سپاہیوں کو مبارکباد پیش کی اور سرحدوں پر سخت چوکسی اختیار کرنے کی ہدایت دی۔ اقوام متحدہ سے موصولہ اطلاعات کے بموجب یو این سکریٹری جنرل بان کیمون نے ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعہ کی یکسوئی کے لئے ثالث کا رول ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان نے ایک صحافتی بیان میں کہاکہ حالیہ رونما واقعات بالخصوص اُری (کشمیر) میں 18 ستمبر کو ہندوستانی فوجی کیمپ پر دہشت گردانہ حملہ کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ پر سکریٹری جنرل گہری تشویش میں ہیں اور دونوں ممالک سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے اور صورتحال کو معمول پر لانے کیلئے فی الفور اقدامات کرنے پر زور دیا گیا۔