ہندو پریشد ، شیو سینکوں اور سادھوں سمیت ایک لاکھ افراد شریک ہوں گے : ایودھیا میں حالات زبر دست گرم، اقلیتی فرقہ کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ، ڈی آئی جی 

ایودھیا : اترپردیش پولیس نے وشوا ہندو پریشد اور شیو سینا کے کارکنوں کے ایودھیا میں جمع ہورہے ہیں ۔ ان حالات میں کے پیش نظر متنازعہ زمین کے اطراف زبردست سیکوریٹی میں اضافہ کردیاگیا ہے ۔ آر ایس ایس کے حامیوں سے وشواہندو پریشد نے ۲۵؍ نومبر کو ایودھیا میں تنازعہ زمین پررام مندر تعمیر کیلئے قانون بنانے حکومت پر دباؤ کیلئے دھرم سبھا کاانعقاد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وہیں شیوسینا سربراہ ادھوٹھاکر ے ۲۴؍ نومبر کے دوروزہ دورے پر ہوں گے ۔ وشوا ہندو پریشد کی دھرم سبھا کے انعقاد کے سلسلہ میں جس طرح تیاریاں چل رہی ہیں ۔ اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ۲۵؍ نومبر کو ایودھیا کی فضا کافی گرم ہوسکتی ہے۔

وشوا ہندو پریشد کے اس پروگرام کیلئے آر ایس ایس نے بھی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ ایودھیا میں اکثریتی فرقہ کی بڑھتی سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے ڈی آئی جی پولیس سے لے کر وزارت داخلہ کے افسران حرکت میں ہیں اورسکیوریٹی کا ہر جانب سے جائزہ لے رہے ہیں ۔ وشواہندوپریشد نے دعوی کیا ہے کہ اس دھرم سبھا میں سادھو سنتوں سمیت ایک لاکھ سے زیادہ لوگ شرکت کریں گے ۔ یہ اجتماع پریکر مارگ پر واقع بڑا بکھت محل کے باغ میں منعقد کیا جائیگا ۔ پولیس ڈی آئی جی نے کہا کہ ہرسیکٹر میں ایک گزیٹیڈ افسر کو تعینات کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ متنازعہ زمین کے احاطے میں کوئی بھی پروگرام منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ ڈی آئی جی نے کہا کہ ایودھیا میں پہلے سے ہی سیکشن ۱۴۴؍ نافذ ہے ، تشویش کی کوئی بات نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتی فرقہ کو خوف و ہراس میں مبتلاہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ڈی آئی جی نے اقلیتی فرقہ کے تحفظ کا تیقن دیا ہے ۔