ہندو منادر میں جانوروں اورپرندوں کی قربانی پر سری لنکا نے لگائی روک

سری لنکا میں ہندومنادر کے اندر جانوروں کی قربانی پر چہارشنبہ کے روز کابینہ کی منظوری کے بعد پابند عائد کی جاسکتی ہے کیونکہ عبادت کے قدیم طریقوں پر امتناع کے قانون کو نافذ کیاگیاہے‘

اب سے بدھسٹ اکثریت والے ملک میں ہندوؤں کی جانب سے اس ضمن میں کسی طرح کابھی اقدام ’’ سزا ء کامرتکب جرم ‘‘ ہوگا۔

باز آبادکاری ‘ راحت کاری‘ نارتھرن ڈیولپمنٹ اور ہندو مذہبی امور کے منسٹر ڈی ایم سوامی ناتھن کی جانب سے پیش کردہ تجویز کو صدر مائتھرا پالی سریسیانہ کی زیرقیادت کابینہ نے منظوری دیدی ہے۔

ہندو کلچرل امور کے ڈائرکٹر اوما مہیشوارن کے حوالے حکومت کے نیوز پیپر ڈیلی نیوز نے کہاکہ ان کے قانون کے مطابق ہندو مناردر میں بکریاں اور پرندہ کی قربانیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ کابینہ نے قانون مسودہ کو منظوری دیدی ہے ۔

اب یہ اٹارنی جنرل کے محکمہ کے پاس جائے گا اور گزٹ میں شائع کیاجائے گا۔

پارلیمنٹ میں منظوری کے بعد قانون پر سختی کے ساتھ عمل کیاجائے گا۔کابینہ قرارداد کے مطابق جانور اورپرند وں کی ہندومنادر میں قربانی ممنوعہ ہے۔

سری لنکا بدھ مت کے مانے والوں کی اکثریت والا ملک ہے جن کی آبادی 75فیصد ہے ۔ مسلمانوں دس فیصد ہے اور دیگر آبادی 21فیصد پر مشتمل ہے جبکہ تیرہ فیصد ہندو اس ملک میں رہتے ہیں۔