ہندو دہشت گردی کی اصطلاح سے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کمزور‘حکومت

نئی دہلی 31 جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) حکومت نے آج کانگریس کو ملک میں ہندو دہشت گردی کی اصطلاح عام کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس اصطلاح کے نتیجہ میں ملک میں دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کمزور ہوئی ہے ۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج لوک سبھا میں گرداسپور میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں پر بیان دیا اور انہوں نے اپوزیشن جماعت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس کے موقف کی وجہ سے یہ تاثر مل رہا ہے کہ دہشت گردی جیسے مسئلہ پر پارلیمنٹ منقسم ہے ۔ انہوں نے اپنے بیان کو مزید سخت بنانے یو پی اے حکومت میں اس کے وزرا کی جانب سے دے گئے بیانات کا حوالہ بھی دیا اور کہا کہ کانگریس دہشت گردی سے نمٹنے میں ناکام رہی تھی ۔ للت مودی تنازعہ اور ویاپم اسکام پر پارلیمنٹ میں مسلسل ہنگامہ کرنے والے کانگریس ارکان نے وزیر داخلہ کے بیان کی پرسکون انداز میں سماعت کی اور پھر بعد میں انہوں نے اپنے احتجاج اور شور شرابہ کا سلسلہ شروع کردیا ۔

 

پارلیمنٹ میں تعطل ،کانگریس سے بات چیت کی پیشکش: حکومت
نئی دہلی ۔ 31 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے آج کہا کہ وہ پارلیمانی تعطل ختم کرنے کیلئے کانگریس کے ساتھ بات چیت کرنے تیار ہے اور اس ضمن میں پیر کو کل جماعتی اجلاس مقرر کیا گیا ہے۔ اسپیکر لوک سبھا نے بھی گذشتہ روز اس تعطل کے خاتمہ کی ایک کوشش کے طور پر کل جماعتی اجلاس طلب کیا تھا۔ مرکزی وزیر راجیو پرتاپ روڈی نے کہا کہ ’’اسپیکر کی جانب سے گذشتہ روز منعقدہ کل جماعتی اجلاس کے دوران تمام جماعتوں نے اتفاق کیا تھا کہ حکومت کو پارلیمنٹ کی کارروائی یقینی بنانے کیلئے مساعی کرنا چاہئے۔ چنانچہ حکومت نے آج صبح کانگریس سے بات چیت کا منصوبہ بنایا تھا لیکن کانگریس پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے سبب اس جماعت کے قائدین مصروف تھے۔ ہم بہت جلد ان قائدین سے بات چیت کریں گے۔ تاہم روڈی نے کہا کہ یہ امر انتہائی تشویشناک ہے کہ کانگریس کے ارکان بحث کیلئے تیار نہیں ہے اور وہ حتیٰ کہ قومی سلامتی کے مسئلہ پر وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ کے بیان کے موقع پر بھی ہنگامہ آرائی کررہے تھے۔ کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن جماعتیں للت مودی تنازعہ پر وزیرخارجہ سشماسوراج اور راجستھان کی چیف منسٹر وسندھرا راجے کے علاوہ ویاپم اسکام پر اترپردیش کے چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان سے استعفیٰ کا مطالبہ کررہے ہیں اور یہ دھمکی دے چکے ہیں کہ استعفوں کی پیشکشی تک وہ ایوان کی کارروائی چلنے نہیں دیں گے جبکہ بی جے پی حکومت نے کسی بھی استعفیٰ کے مطالبہ کو قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔

.دہشت گردی کے مسئلہ پر سیاست ناقابل برداشت
مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے الزامات پر اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے کا شدید ردعمل
نئی دہلی۔/31جولائی، ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے اس الزام پر کہ پیشرو این ڈی اے حکومت نے دہشت گردی کے خلاف لڑائی کو کمزورکردیا تھا۔ کانگریس نے آج جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر موصوف نے دہشت گردی پر سیاسی تقریر کرتے ہوئے پارلیمنٹ منقسم کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ اس مسئلہ پر پورا ملک یکجا ہوگیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر ملک ارجن کھرگے نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ دہشت گردی پر سیاست کررہی ہے اور کہا کہ کانگریس اس طرز عمل کو ہرگز برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے ڈپٹی اسپیکر ایم تمبھی دورائے سے اپیل کی کہ راجناتھ سنگھ کے تبصرہ کو ریکارڈ سے خارج کردیا جائے جو کہ گرداسپور دہشت گردانہ حملہ پر بیان کے بعد کئے گئے تھے تاہم کرسی صدارت نے اس مطالبہ کو نامنظور کردیا۔

کانگریس لیڈر کے اس مطالبہ کی سوگتا رائے ( ٹی ایم سی ) نے تائید کی اور حیرت و استعجاب کا اظہار کیا کہ راجناتھ سنگھ نے کیوں جارحانہ انداز میں خطاب کیا جبکہ پورا ایوان دہشت گردانہ حملہ پر ان کی تقریر توجہ اور انہماک سے سماعت کررہا تھا۔ مسٹر ملک ارجن کھرگے نے وزیر داخلہ کے اس الزام کی تردید کی کہ دہشت گردی کے مسئلہ پر کانگریس ایوان کو منقسم کرنے کی کوشش میں ہے اور بتایا کہ ہم سب نے راجناتھ سنگھ کے بیان کا تالیاں بجاکر خیرمقدم کیا ہے۔ بعد ازاں راجناتھ سنگھ کے تبصروں پر تنقید و تعریض کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ خودایوان کو منقسم کررہے ہیں اور کانگریس کو مورد الزام ٹھہرارہے ہیں۔ انہوں نے دریافت کیا کہ چین نے کیا کیا ہے اور ہمیں کیا کرنے کی ضرورت ہے

لیکن وزیر داخلہ نے پیشرو حکومت کو رسواء کردیا۔ یہ کوئی سیاسی بیان نہیں تھا اس کے باوجود سیاست کرنے کی کوشش کی گئی جسے ہم برداشت نہیں کریں گے اور ان تبصروں کو حذف کردیا جائے۔دریں اثناء مملکتی وزیر پارلیمانی اُمور مسٹر راجیو پرتاپ روڈی نے کہا کہ وزیر داخلہ نے اس مسئلہ کی گہرائی تک پہنچنے کی کوشش کی ہے اور یہ نشاندہی کی ہے کہ سابقہ پیشرو حکومت کی پالیساںناکام ہوگئیں۔ لوک سبھا میں جس وقت اپوزیشن لیڈر مخاطب تھے اس وقت وزیر داخلہ ایوان میں موجود نہیں تھے۔ مسٹر راجیو پرتاپ روڈی نے بتایا کہ حکومت دہشت گردی کے مسئلہ پر بحث کے لئے تیار ہے اور اپوزیشن کوچاہیئے کہ بحث کے آغاز کے لئے مروجہ قواعد کی پابندی کرے۔