ہندویوا وہانی کے کارکنوں نے کی ایک شخص کے ساتھ مارپیٹ اور میرٹھ میں منگیتر کے ساتھ کی بدسلوکی

میرٹھ:کچھ لوگ جو ہندویوا واہانی کارکن ہونے کا دعوی کررہے تھے نے مبینہ طور پر ایک شخص کے ساتھ مارپیٹ کی جو اپنی منگیتر کو اس کے گھر واپس چھوڑنے کے لئے جارہا تھا‘ مذکورہ منگیتر کے ساتھ بھی ان کارکنوں نے بدسلوکی کی۔

ایک روز قب ہی یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ‘ جس سے کچھ گھنٹے قبل ہی یوپی چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کی برگیڈ کے کچھ کارکنو ں نے جبری طور پر ایک گھر میں گھس کے وہاں پر موجود جوڑے کو گھسیٹ کر گھر سے باہر نکالاتھا۔

میڈیکل پولیس اسٹیشن انچارج دھرمیندر کمار نے کہاکہ مذکورہ جوڑے لڑکی کے گھر اسکوٹر پر جارہا تھا جنھیں ہندویوا واہانی کے کارکن ہونے کا دعویٰ کرنے والے چھ لوگوں نے روک لیا۔

ان لوگوں نے عورت کے ساتھ بدسلوکی کی اور مداخلت پر منگیتر کے ساتھ مارپیٹ بھی کی۔

اس کے علاوہ بدمعاشوں نے اس شخص کے بھائی کی بھی پیٹائی جس کو جوڑے کو بچانے کی غرض سے آیاتھا۔

اس کے بعد ہندویواواہانی کہ مبینہ کارکنوں نے دونوں بھائیو ں کو پولیس اسٹیشن لے کر آئے اور ایس ایچ او سے کہاکہ دونو ں عورت کے لئے مشکلات کھڑا کررہے تھے۔پولیس نے دونوں بھائیوں کو گرفتار کرلیامگر متاثرہ عورت کے پولیس اسٹیشن پہنچ کر حقیقت بیان کرنے پر انہیں چھوڑدیا۔

کمار نے کہاکہ ’’مذکورہ شخص ایک خانگی بینک ملازم ہے ۔ وہ پچھلی رات اپنی منگیتر کو گھر چھورنے کے لئے جارہا تھاوہیں اسے آدھادرجن لوگوں نے پی وی ایس مال کے قریب روک کر اس کی منگیتر کیساتھ بدسلوکی کی۔

ان کا دعوی تھا کہ وہ ہندویواواہانی کا حصہ ہیں اور وہ یہ سب مخالف رومیو مہم کے تحت کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ حملوں آواروں کے خلاف جان بوجھ کر نقصان پہنچانے اور مجرمانہ حرکتوں کا ایک مقدمہ درج کیاگیا۔

ان میں سے دوکی گرفتاری عمل میں ائی ہے۔حالیہ دنو ں میں چیف منسٹریوگی ادتیہ ناتھ نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ ’’ بے قصور‘‘ کو ہراسان نہ کریں۔