ہندوستان کے ارب پتیوں کی دولت میں بھاری اضافہ

ادانی کی دولت میں سب سے زیادہ 120 فیصد کے حیرت انگیز فائدے

2017 ہندوستانی ارب پتیوں کے لئے ایک ’بمپر سال‘ رہا۔ جس میں گوتم ادانی، مکیش امبانی اور سنیل متل نے معیشت میں سست روی کے باوجود اپنی دولت میں بے تحاشہ اضافہ دیکھا۔ اس مدت کے دوران ادانی گروپ کے چیرمین گوتم ادانی کے خالص اثاثوں یا دولت میں تقریباً 120 فیصد کا اضٓفہ ہوا جو کسی ہندوستانی ارب پتی کی دولت میں سب سے زیادہ اضافہ ہے۔ ادانی کے گروپ نے 2017 ء کے دوران ہندوستان میں برقی پیداوار اور سربراہی کے شعبہ میں اپنے اثاثوں میں غیرمعمولی اضافہ کیا۔ لیکن اس کو آسٹریلیا میں کوئلہ کی کان کے ایک میگا پراجکٹ میں فنڈس کے لئے جدوجہد کا سامنا رہا۔ یہ تفصیلات ارب پتیوں سے متعلق ارب پتیوں کے اشاریہ پر مبنی ہے جو 28 ڈسمبر کے اختتام پر حصص کی قیمتوں کی بنیاد پر تیار کی گئی ہیں۔ ادانی گروپ کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں بھاری اضافہ ہوا ہے۔ ادانی ٹرانسمیشن میں 294 فیصد، ادانی انٹر پرائزس میں 117 فیصد اور ادانی پورٹس میں 51 فیصد اضافہ قابل ذکر ہے۔ اس طرح ادانی کے خالص اثاثے یا مجموعی دولت 10.2 ارب امریکی ڈالر رہی۔ دولت میں قطعی اضافہ کے اعتبار سے مکیش امبانی اور سنیل متل کے بعد ادانی 5.66 ارب امریکی ڈالر پر مشتمل مجموعی دولت کے ساتھ تیسرے مقام پر ہیں۔ ہندوستان کے دیگر ارب پتی بھی 2017 کے دوران اپنی دولت میں بھاری اضافہ کئے ہیں۔ ہندوستانی ٹیلی کام شعبہ میں زبردست بھونچال پیدا کرنے والے ریلائنس جیو کے آغاز کے ساتھ ہندوستان کے دولتمند ترین صنعتکار مکیش امبانی نے اپنی دولت میں 17.45 امریکی ڈالر یا 77 فیصد کا مزید اضافہ کیا۔ جس کے ساتھ ہی ان کی مجموعہ دولت 40 ارب امریکی ڈالر تک پہونچ گئی۔ مکیش نے نہ صرف اپنے ٹیلی کام بزنس میں ایک اونچی اُڑان بھری بلکہ ان کے ریلائنس گروپ کے اساسی کاروبار ریفائننگ اور پٹرو کمیکلس نے بھی ایک مثبت و خوشگوار ترقی سے حیرت زدہ کیا۔ مثال کے طور پر ریفائنگ کا منافع اس سال 11 امریکی ڈالر فی بیرل رہا۔ یہاں یہ امر بھی دلچسپ ہے کہ ٹیلی کام شعبہ میں مکیش امبانی کے کٹر حریف سنیل متل بھی اپنی خالص مجموعی دولت 15.06 ارب امریکی ڈالر میں 74 فیصد کا اضافہ کرچکے ہیں۔ سنیل متل نے ٹیلی کام جنگ میں خوب مقابلہ کیا۔ یہ جنگ گزشتہ ستمبر میں اُس وقت شروع ہوئی تھی جب ریلائنس جیو نے اپنے گاہکوں کے لئے ابتدائی چند سہ ماہیوں کے لئے مفت خدمات متعارف کیا تھا۔ بھارتی ایر ٹیل کے حصص کی قیمت میں فائدہ کی بنیاد پر سنیل متل کی خالص دولت بنی ہے کیونکہ اس ادارہ (بھارتی ایرٹیل) میں ان کے خاندان کا 45.48 فیصد حصہ ہے۔ ہندوستان کے 23 ارب پتیوں کی فہرست میں سن فارما سیوٹیکلس کے
دلیپ سنگھوی کے سوا کئی دوسروں کو دولت میں کمی یا خسارہ کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ دلیپ سنگھوی کو ان کی دوا ساز کمپنی کے معیار میں امریکی وفاقی ادارہ کی طرف سے اُٹھائے گئے مسائل کے سبب دولت میں 0.5 فیصد کمی کا سامنا رہا۔