ہندوستان ‘ پاکستان پر ایک اور حملے کا منصوبہ رکھتا ہے ‘ شاہ محمود قریشی

16 سے 20 اپریل کے درمیان کارروائی ممکن ۔ پاکستان کا دعوی انتہائی غیر ذمہ دارانہ ۔ وزارت خارجہ ہند کا شدید رد عمل
اسلام آباد / نئی دہلی 7 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے آج دعوی کیا کہ ان کا یہ ملک یہ معتبر انٹلی جنس رکھتا ہے کہ ہندوستان اس کے ملک پر 16 سے 20 اپریل کے درمیان ایک اور مرتبہ حملہ کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے ۔ محمود قریشی نے یہ دعوی ایسے وقت میں کیا ہے جب دونوں نیوکلئیر طاقتوں کے مابین پلواما دہشت گرد حملوں کے بعد کشیدگی بڑھ گئی ہے ۔ کشمیر کے پلواما ضلع میں ایک جئیش محمد دہشت گرد کی جانب سے کئے گئے خود کش حملے میں سی آر پی ایف کے 40 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے ۔ ملک بھر میں پیدا ہوئی برہمی کے پیش نظر ہندوستانی ائر فورس کی جانب سے انسداد دہشت گردی آپریشن میں پاکستان میں بالاکوٹ کے مقام پر سرجیکل حملے کئے گئے تھے ۔ دوسرے دن پاکستان ائر فورس نے بھی جوابی کارروائی میں ایک MiG-21 ہندوستانی طیارہ مار گرایا تھا جو مقبوضہ کشمیر میں گیا تھا ۔ اس طیارہ کے پائلٹ کو بعد میں ہندوستان کے حوالے کردیا گیا ۔ اپنے آبائی شہر ملتان میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قیرشی نے کہا کہ حکومت کے پاس یہ معتبر انٹلی جنس ہے کہ ہندوستان ایک نیا منصوبہ بنا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک نیا حادثہ بھی ہوسکتا ہے اور اس کا مقصد پاکستان کے خلاف ہندوستان کی کارروائی کا جواز پیدا کرنا اور پاکستان کے خلاف سفارتی دباو میں اضافہ کرنا ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو اس کے سارے علاقہ کے امن اور استحکام پر ہونے والے اثرات کا اندازہ کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق یہ کارروائی 16-20 اپریل کے درمیان کی جاسکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف اس طرح کے حملے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے پہلے ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کو اس مسئلہ پر واقفیت کروادی ہے اور اسلام آباد کے اندیشوں کو بھی واضح کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی برادری اس غیر ذمہ دارانہ رویہ کا نوٹ لے اور ہندوستان کی سرزنش کرے کہ وہ ایسا راستہ اختیار نہ کرے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی کارروائی کے علاقہ کے استحکام اور امن پر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے 26 فبروری کو ہندوستان کے سرجیکل حملو ںکے بعد خاموشی اختیار کرنے پر بھی بین الاقوامی برادری کی مذمت کی ۔ اس دوران پاکستان نے آج کہا کہ اس نے ہندوستانی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہلوالیہ کو طلب کرکے ایسی کسی کارروائی کے خلاف خبردار کیا ہے ۔ دفتر خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کے بیان کے بعد یہ کارروائی کی گئی ہے ۔ اس دوران ہندوستان نے پاکستان کے اس بیان کو غیر ذمہ دارانہ اور پہلے سے طئے شدہ بیان قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے ۔ ہندوستان نے کہا کہ ان کے ریمارکس علاقہ میں جنگی ہذیان پیدا کرنے کی کوشش ہیں۔ سخت الفاظ پر مشتمل ایک بیان میں وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے قریشی کے بیان کو عوامی شعبدہ قرار دیا اور کہا کہ در اصل یہ بیان پاکستان سے کام کرنے والے دہشت گردوں کیلئے ہندوستان پر حملے کا جواز پیدا کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان شاہ محمود قیرشی کے اس بیان کو غیر ذمہ دارانہ اور بدگمانیوں پر مشتمل قرار دیتے ہوئے مسترد کرتا ہے ۔ اس بیان کا مقصد صرف جنگی ہذیان پیدا کرنا ہے ۔ یہ عوامی شعبدہ ایسا لگتا ہے کہ دہشت گرد گروپس پر زور دینا ہے کہ وہ ہندوستان پر حملہ کریں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ مروجہ سفارتی اور ڈائرکٹر جنرل ملٹری آپریشنس کے ذرائع کو کسی بھی قابل عمل اور قابل بھروسہ انٹلی جنس کے تبادلہ کیلئے استعمال کرے ۔