ہندوستان اور چین کے ایکساتھ عروج کیلئے کافی گنجائش موجود

نائب صدرجمہوریہ حامد انصاری کا بیان ، 3 اہم یادداشتوں پر دستخط ، انسائیکلو پیڈیا کا مشترکہ رسم اجراء
ظہیرالدین علی خاں
بیجنگ۔ 30 جون ۔دنیا میں ہندوستان اور چین کے ایک ساتھ عروج کیلئے کافی گنجائش موجود ہے۔ نائب صدرجمہوریہ ہند محمد حامد انصاری نے آج کہا کہ دونوں پڑوسی ممالک باہمی تعلقات کے عبوری دور سے گزر رہے ہیں۔ دونوں ممالک باہمی مفادات میں ایک دوسرے کے شراکت دار ہیں، حریف نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دُنیا کی آبادی کا دونوں ممالک کا مجموعی آبادی 37% حصہ ہے۔ اس طرح وہ عالمی نظام میں زیادہ جمہوری ہیں، اور عالمی مسائل کی یکسوئی میں مساوی حصہ ادا کرسکتے ہیں۔ وہ باوقار چینی اکیڈیمی برائے سوشیل سائنس میں تقریر کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دُنیا کو دونوں ممالک کی عام ترقی کی ضرورت ہے، کیونکہ دونوں وسیع ترقی پذیر ممالک ہیں اور ان کے مشترکہ مفادات ان کے باہمی اختلافات پر غلبہ رکھتے ہیں۔ حامد انصاری نے کہا کہ ہندوستان ترقی کے اعتبار سے چین کے کارناموں کی ستائش کرتا ہے اور اُمید کرتا ہے کہ ملک بہت جلد ترقی یافتہ ملک کہلائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دو عظیم پڑوسی ممالک ایک ہی وقت میں اُبھرتی ہوئی طاقتیں بن جانا عالمی تاریخ کا ایک نادر واقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مقتدر جغرافیائی اور تاریخی اعتبار سے مربوط ہیں۔ اس لئے ایک ہم چین کی پرامن ترقی کا خیرمقدم کرتے ہیں اور اسے باہمی کامیابی کا عمل سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں پڑوسیوں کے تعلقات میں عظیم امکانات موجود ہیں اور علاقائی ، عالمی اور دفاعی اہمیت کے حامل ہیں۔ ہندوستان اور چین نے آج تین اہم مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے۔ ان میں سے ایک صنعتی پارٹس کا قیام ہے اور دریائے برہم پترمیں سیلاب کے بارے میں معلومات میں شراکت داری شامل ہیں۔ ان یادداشتوں پر نائب صدر حامد انصاری اور نائب صدر چین لی یووان چاؤ کی موجودگی میں ان کی بات چیت کے بعد دستخط کئے گئے۔ صنعتی پارکس کی یادداشت ِ مفاہمت کا مقصد ہندوستان میں چینی ، سرمایہ کاری کی دعوت ہے اور چینی کمپنیوں کے لئے صنعتی پارکس اور زونس نے سرمایہ کاری کا ایک چوکٹھا فراہم کرنا ہے۔ سیلاب کے اعداد و شمار میں شراکت داری کی یادداشت سے ہندوستان کو مزید 15 دن دریائے برہم پتر کے آبی معلومات سے واقفیت حاصل ہوگی۔ ان معلومات سے ہندوستان کو سیلاب کی پیش قیاسی میں مدد ملے گی۔ ہندوستان اور چین نے مشترکہ طور پر اپنے قدیم ثقافتی روابط جن کی تاریخ 2000ء سے زیادہ پرانی ہے، کے بارے میں پہلا انسائیکلوپیڈیا جاری کیا۔ اس کا آغاز چینی سیاح یووان سانگ کے ساتویں صدی عیسویں میں ہندوستان کے دورہ سے ہوتا ہے۔ اس دورہ کا مقصد بدھ مت کے مخطوطات کو چین منتقل کرنا تھا۔ انسائیکلوپیڈیا انگریزی اور چینی زبانوں میں بیک وقت شائع کیا گیا ہے اور اس میں 700 سے زیادہ اندراجات ہیں۔