ہندوستانی نژاد امریکہ جوڑے نے دو ہزار ڈالر سے شروع کی گئی کمپنی کو فروْخت کرکے کمائے دو بلین ڈالر

نئی دہلی۔ ہندوستانی نژاد جوڑے بھارتی سیٹھی اور نیراجہ دیسائی نے فرانسیسی ادارے اٹاس کو 3.4بلین میں اپنی ائی ٹی کمپنی سینٹل فروخت کرکے 2بلین ڈالر کی کمائی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سینٹل میں 63سالہ سیٹھی اور65سالہ دیسائی کی57فیصد کی حصہ داری تھی۔

کینیا میں پیدا ہونے والے دیسائی کی پرورش ممباسا اور احمد آباد میں ہوئی اور وہ ائی ائی ٹی ممبئی کے طالب علم ہیں۔

انہوں نے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کرنے کے لئے مشیگن یونیورسٹی میں داخلہ لیاتھا۔ساتھی جو ایک یوجی ڈگری ہولڈر ہیں نے اپنا ایم بی اے دہلی یونیورسٹی سے کیا اور اعلی تعلیم کے لئے اوکھلینڈ یونیورسٹی میں داخلہ لیاتھا۔

ٹاٹا کسنلٹنسی سروسیس( ڈی ایس سی) کی سابق ملازمہ نے 1980میں مشیگن کے ٹروائی اپارٹمنٹ سے محض دو ہزار کی سرمایہ کاری کے ذریعہ سینٹل کی شروعات کی او رپہلے ہی سال سیل میں30,000ڈالر کا نشانہ پارکرلیا۔

سیٹھی جو بطور نائب صدر سینٹل خدمات انجام دے رہے تھے ان وہ ایک بلین ڈالر کے مالک ہیں۔ پچھلے ماہ سیٹھی نے فوربس کی ’امریکہ کی کامیاب یرین صنعت کاروں کی فہرست‘ میں اپنا نام درج کرایاتھا۔

دیسائی جو س2013ینٹل کے ایک بانی اور کوچیرمن ہیں نے بھی فوربس کے امیرترین ہندوستانیوں میں اپنی جگہ بنائی تھی۔سینٹل نے 2017میں 294ملین ڈالر کی کمائی کی جس میں 89شمالی امریکہ تھا جو اپریٹنگ مارجن کا 25فیصد حصہ ہے۔

سینٹل کے ملازمین میں تیس ممالک کے23,000انجینئرس ہیں‘ اوراٹھارہ ہزار سے زائد ہندوستانی نژاد ہیں۔-

مذکورہ ادارے کی تمام ٹیم اب توقع کی جارہی ہے کہ اٹاس میں شامل ہوجائے گی۔ بریٹون نے کہاکہ’’ میں سینٹل کے 23ہزار انجینئرس کا خیر مقدم کرنے کی تیاری کررہاہوں جو ہمارے گاہکوں او رشیئر ہولڈرس کے ساتھ اپنے بہتر تعاون فراہم کریں گے‘‘۔

بڑے ڈاٹا‘ سائبر سیکورٹی‘ کمپویٹر اور عصری ورک پلیس میں ان کااعلی مظاہرہ کے طو ر اٹاس کے 73ممالک میں ایک لاکھ ملازمین کام کررہے ہیں اور اس کی سالانہ آمدنی 12بلین یوروس ہے۔

دیسائی نے کہاکہ’’ مجھے یقین ہے کہ دونوں اداروں کا اشترک اپنے گاہکوں کے لئے ایک مزید بہتر خدمات فراہم کرنے کا ذریعہ بنے گا‘‘