ہندوستانی عدلیہ ساری دنیا میں سب سے زیادہ مضبوط ،وداعی تقریب سے چیف جسٹس دیپک مشرا کا جذباتی خطاب 

نئی دہلی : سپریم کورٹ کے جسٹس دیپک مشرا نے کہا کہ ہندوستان کی عدلیہ دنیا کی سب سے مضبوط عدلیہ ہے ۔ کیونکہ یہاں کی عدلیہ میں بے شمار زیر التوا معاملات کابوجھ اٹھانے کا مادہ رکھتا ہے ۔سپریم کورٹ بار ایسوایشن کی جانب سے عدالت کے احاطے میں منعقدہ الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مختلف جگہوں سے حملوں کے باوجود ہندوستانی عدلیہ مضبوطی سے قائم ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں لوگوں کو ان کی تاریخ سے نہیں ، بلکہ ان کے کام سے پرکھتا ہوں ۔

او راسی کی بنیاد پر ہی فیصلے کرتا ہو ں۔ جسٹس مشرا نے اس موقع پر دیگر وکلاء کی بھی تعریف کرتے نظر آئے ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان وکلاء اورطلباء کے پاس غیر محدود علم و صلاحیت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معاشرہ اور سماج ایک بچہ کی دوسری ماں کا درجہ رکھتا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ انصاف کو انسانی چہرہ اور انسانی اقدار کی نگاہ سے دیکھنا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ انصاف کا چہرہ او ررویہ انسانی ہوناچاہئے ۔ انصاف کے دونوں پلڑے مساوی ہونا چاہئے ۔چیف جسٹس مشرا نے کہا کہ آنسو موتی کی طرح ہوتے ہیں ۔

امیر او رغریب کے آنسو مختلف نہیں ہوتے ۔ جسٹس مشرا خطاب کے شروع میں کہا کہ مجھے مافی الضمیرادا کرنے اجازت دی جائے تا کہ میں اپنے طریقہ سے بات کرسکوں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وہ بار ایسو ایشن سے پوری طری مطمئن ہیں او روہ یہاں سے پورے اطمینان سے رخصت ہورہے ہیں۔اپنی پوری تقریر میں مسٹر مشرا جذباتی نظر آئے ۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس دیپک مشرا ۲؍ اکتوبر کو اپنے عہدہ سے سبکدوش ہو رہے ہیں ۔ ان کے بعد ۳؍ اکتوبر سے رنجن گوگوئی چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالیں گے ۔