ہماری جماعت ایک تحریک ہے ،یہ کشمیر کے مسئلہ کو حل کروانے کیلئے بنی ہے ، لوگ پی ڈی پی سے ناراض ہوسکتے ہیں مگر اس سے نفرت نہیں کرتے : پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی 

اننت ناگ : پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی ( پی ڈی پی ) صدر اور سابقہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے وادی کشمیر میں جنگجوؤں کے ساتھ مذاکرات کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ ملی ٹینس (جنگجو ) کے خاتمہ کیلئے بات چیت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگجوؤں سے قبل پاکستان اور کشمیر مزاحمتی قیادت سے بات چیت ہونی چاہئے ۔ محبوبہ مفتی نامہ نگارو ں سے بات کرتے ہوئے یہ باتیں کہیں ۔ انہوں نے مزیدکہا کہ ملیٹینس کے خاتمہ کیلئے بات چیت ضروری ہے او رپاکستان سے بھی با ت چیت کرنی چاہئے تاکہ بندوق اور تصادموں کا سلسلہ ختم ہو ۔ مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے رہنے والے پی ڈی پی سے ناراض ہوسکتے ہیں مگر وہ پی ڈی پی سے نفرت نہیں کرتے ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت ایک تحریک ہے ۔یہ کشمیر کے مسئلہ کو حل کروانے کیلئے بنی ہے ۔یہ جماعت اقتدار و حکومت کیلئے نہیں بنی ہے ۔پی ڈی پی کی اہمیت کبھی ختم نہیں ہوسکتی ۔ ہوسکتا ہے کہ لوگ ہم ناراض ہوں کہ ہم نے بی جے پی کے ساتھ حکومت کیوں بنائی لیکن لوگ ہم سے نفرت نہیں کرتے۔ مہلوک جنگجو کے اہل خانہ سے ملاقا ت پر انہوں نے کہا کہ میں پہلی کسی جنگجو کے گھر نہیں گئی اس سے قبل بھی جب میں اپوزیشن میں تھی تب بھی جایا کرتی تھی ۔ عمر عبداللہ کے دور حکومت میں بھی جھڑپیں ہوئیں وہ وہاں نہیں گئے تھے میں ہی وہاں گئی تھی۔ جے این یو معاملہ میں ۷؍ کشمیریوں سمیت ۱۰؍ طلباء کے خلاف دائر کی گئی چارج شیٹ پر ان کا کہنا تھا کہ لوک سبھا کے عین انتخابات سے قبل چارج شیٹ فائل کرنے سے شک ہوتا ہے ۔

آپ کو یاد ہوگا کہ لوک سبھا انتخابات سے قبل کانگریس نے افضل گرو کو پھانسی دی تھی ۔ کانگریس نے سوچا تھا کہ ایسا کرنے سے انہیں انتخابات میں کامیابی نصیب ہوگی ۔ او رآج بی جے پی بھی وہی کررہی ہے ۔ محبوبہ مفتی نے ایودھیا معاملہ پربات کرتے ہوئے کہا کہ ایودھیا معاملہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ مسلمانو ں کے حق میں آئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی مسلمانوں کے دل بابری مسجد کے منہدم کئے جانے سے مجروح ہوئے ہیں ۔ اگر سپریم کورٹ کی طرف سے مسجد کے حق میں فیصلہ آتا تو مسلمانوں کیلئے خوشی و مسرت کی بات ہوگی ۔