ہجومی تشدد کے خلاف سخت قانون ضروری : مولانا غلام رسول سرور 

نئی دہلی : ملک کے مختلف حصوں میں گائے کی حفاظت کے بہانے ہجوم کی ذریعہ معصوموں کے قتل عام کے خلاف صدائے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ۔اسی کے تحت نئی دہلی میں آل انڈیا یونائیٹیڈ مسلم مورچہ نے دھرنا منعقد کیا ہے ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالحمید نے کہا کہ اپنی بات حکومت تک پہنچانے کیلئے میڈیا ہاؤس ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ سبھی کو اپنی بات کہنا ضروری ہے ۔اس کے ضروری ہے کہ ہر طبقہ کا کم سے کم ایک میڈیا ہاؤس ہو تا کہ فرقہ پرست ذہن کے میڈیا ہاؤسوں کی سازشوں کو ناکام بنایا جاسکے ۔

مولانا حمید نے کہا کہ گائے کا تعلق مسلمانو ںیا دلتوں سے نہیں ہے بلکہ یہ ایک بڑی سازش ہے جس کے تحت گائے کو چند مخصوص گھرانو ں کو دئے جانے کی کوشش کی جارہی ہے۔اس کے بعد یہ خود کا کام کرنے والا مویشی پال کر گذارا کرنے والا کسان مزد ور بن جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی لڑائی میں دلت او رمحروم طبقا ت کے لوگوں کو بھی ساتھ لے کر چلنا ہوگا ۔

اس مو قع پر خطاب میں حصہ لیتے ہوئے مولانا غلام رسول سرور نے کہا کہ ہجومی تشدد کے خلاف سخت قانون بناکر اس کو روکنے کی ضرورت ہے او راگر اب بھی ایسا نہ کیاگیا تو اس قسم کے واقعات میں اضافہ ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ پہلے فرقہ وارانہ فسادات اس کے بعد گھریلو تشدد او راب ہجومی تشدد کا سلسلہ جاری کیاگیاہے ۔تا کہ عوام کا دھیا ن ترقیاتی کامو ں سے ہٹ جائے ۔