ہادیہ کی شوہر اور کالج کے ڈین سے بات چیت

 

سیلم ؍ ٹاملناڈو ۔ 29 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ہادیہ کی دیرینہ خواہش آج پوری ہوگئی جبکہ اس نے موبائیل فون پر اپنے شوہر سے بات چیت کی۔ ایک دن قبل سواراج ہومیوپیتھی میڈیکل کالج میں اپنی تعلیم جاری رکھنے کے سلسلہ میں جس کی ہدایت سپریم کورٹ نے دی ہے، شہر پہنچی تھیں۔ انہوں نے کالج ڈین کا فون استعمال کرتے ہوئے اپنے شوہر سے بات چیت کی۔ ہادیہ نے اپنے شوہر جہاں سے کچھ دیر کیلئے فون پر بات چیت کی جبکہ ان کے مقامی سرپرست نے ان سے دریافت کیا تھا کہ کیا وہ کسی سے ملاقات کرنا چاہتی ہیں۔ کالج کے ڈین جی کنن نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 25 سالہ خاتون کو سخت حفاظتی انتظامات کے دوران کیرالا پولیس نے کوئمبتور سے کل شام تعلیمی ادارہ منتقل کیا تھا۔ قبل ازیں جب اخباری نمائندوں نے ان کے شوہر شفین جہاں کے بارے میں سوال کیا تو ہادیہ نے کہا تھا کہ انہوں نے گذشتہ چند ماہ سے ان سے ربط پیدا نہیں کیا کیونکہ ان کے پاس کوئی موبائیل فون نہیں تھا صرف اپنے والدین سے ان کی بات چیت ہوئی تھی۔ ڈین نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہیکہ وہ اپنی پستی سے چھٹکارا حاصل کرچکی ہوں۔ شوہر سے بات چیت کے بعد وہ آرام دہ نظر آرہی ہیں۔ ان پر کسی سے بھی ملنے یا بات کرنے پر کوئی تحدیدات عائد نہیں کی گئی ہیں۔ ہادیہ نے اظہار افسوس کیا کہ کالج میں کشیدگی کا ماحول ہے اور طلبہ ان کی وجہ سے تکلیف محسوس کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اپنا نام تبدیل کرنے کیلئے کوئی درخواست فارم فراہم نہیں کیا گیا اور نہ انہوں نے قبل ازیں اپنا نام تبدیل کرنے کیلئے درخواست کی تھی۔ تاہم ان کے پتہ کے بارے میں کچھ الجھن تھی۔ کالج کے ارباب تعطیلات کی اطلاع کہاں دی جائے نہیں جانتے تھے۔ انتظامیہ نے اس سلسلہ میں سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ تمام قواعد اور کالج کی تحدیدات ان پر بھی نافذ ہوں گی۔ ہفتہ میں ایک بار انہیں خریداری کیلئے باہر جانے کی اجازت ہوگی۔ ان کے ساتھ ہاسٹل کے وارڈن ہوں گے۔ دریں اثناء کالج کی منتظم کلپنا شیوراج نے کہا کہ انتظامیہ ہادیہ کی تعلیم مکمل ہونے تک انہیں داعی فراہم کرے گا۔ ہادیہ کی درخواست ڈاکٹر این جی آر یونیورسٹی کو منظوری کیلئے روانہ کی جاچکی ہے۔ پولیس نے کہا کہ ایک سب انسپکٹر، چار کانسٹیبل، دو خاتون کانسٹیبل اور مرد کانسٹیبل انہیں حفاظت فراہم کریں گے۔ گذشتہ 6 ماہ سے ہادیہ تمام افراد سے بات چیت کررہی ہے۔ اس نے کہاکہ وہ ان کے ساتھ قیام کے دوران ہراساں کی جارہی تھی اس لئے وہ اپنے والدین سے بات چیت نہیں کرنا چاہتی۔ اس کی تربیت کا دور 11 ماہ کا ہوگا۔ سپریم کورٹ نے ہادیہ کو اپنے والدین سے ملاقات کرنے یا ان سے علحدہ رہنے کی آزادی دیتے ہوئے تعلیم مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ذرائع ابلاغ کے افراد سے سپریم کورٹ کے حکمنامہ کی نقل حاصل کرنے کے بعد بہتر انداز میں بات چیت کرسکیں گی۔