گہلوٹ کا بیان شدید ذات پات کی ذہنیت پر مبنی

الیکشن کمیشن سے راجستھان کے چیف منسٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
نئی دہلی ۔ 17 ۔ اپریل : ( سیاست ڈاٹ کام ) : بی جے پی نے چہارشنبہ کو راجستھان کے چیف منسٹر اشوک گہلوٹ سے معافی کا مطالبہ کیا ہے کیوں کہ انہوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ انکشاف کیا تھا کہ رام ناتھ کووند کو دلت ہونے کے باعث صدر جمہوریہ ہند بنایا گیا ۔ اس کے علاوہ بی جے پی نے الیکشن کمیشن سے گہلوٹ کے خلاف ’ قابل دست اندازیٔ پولیس ‘ قانون کے تحت کارروائی کرنے کا مطالبہ بھی کیا ۔ بی جے پی کے ترجمان جی وی آئی نرسمہا راؤ نے بی جے پی کے دفتر میں منعقد ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’ یہ بڑی بدبختی کی بات ہے کہ راجستھان کے چیف منسٹر اشوک گہلوٹ جو ایک سینئیر کانگریس قائد بھی ہیں اور جو خود بھی ایک دستوری عہدے پر فائز ہیں اور دستور کے محافظ بھی ہیں انہوں نے یہ شدید ذات پات پر مبنی بیان صدر کے خلاف دیا ہے ۔ ‘ انہوں نے بتایا کہ اس سے کانگریس کی ’ مخالف ۔ دلت ‘ ذہنیت کا اظہار ہوتا ہے ‘ ۔ انہوں نے بتایا کہ ہم الیکشن کمیشن سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنے طور پر خود ہی گہلوٹ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرے ۔ دریں اثناء بی جے پی نے کانگریس صدر پر ان کی ناندیڑ کی تقریر پر حملہ کردیا ۔ گذشتہ دوشنبہ کو راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر بدعنوانی کے مسئلہ پر حملہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام چوروں کے نام کے ساتھ ’ مودی ‘ کا لاحقہ کیوں لگا رہتا ہے ۔ بظاہر راہول اپنے اس بیان میں بھگوڑے تاجر ’ نیرو مودی ‘ اور ٹی پی آئی کے صدر نشین ’ لال مودی ‘ کا حوالہ دے رہے تھے ۔۔