گوری لنکیش کا قتل ان کی آواز کو دبانہیں سکا بلکہ وہ اوت بھی تواناہوگئی ہے۔ پرکاش راج

مقتول مصفنہ کی 56ویں سالگرہ پر انصاف کی جدوجہد کرنے والے نوجوان لیڈر بنگلور میں اکٹھا ہوئے ‘ ائین کے تحفظ کے لئے جدوجہد کرتے رہنے کا عزم
بنگلور۔گوری لنکیش کا قتل ان کی آواز کو دبانہیں سکا بلکہ وہ اور بھی زیادہ توانا ہوگئی ہے ۔ یہ بات گوری لنکیش کی 56ویں سالگرہ کے موقع پر بنگلور میں ان کی یاد میں منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کے دوران آنجہانی گوری کے قریبی دوست اور اداکار پرکاش راج نے کہی ہے۔

اس موقع پر کنہیاکمار‘ جگنیش میوانی‘ شہلا راشد‘ عمر خالد ‘ آلہ آبا د یونیورسٹی کی طلبہ یونین کی سابق صدر رچا سنگھ‘ ایروم شرمیلا‘ اور دیگر نوجوان رضاکار بھی موجود تھے جنھوں نے گوری لنکیش کے پویم پیدائش کو’’ گوری ڈے‘‘ کے طور پر مناتے ہوئے ائین کے تحفظ کے لئے جدوجہد کرتے رہنے کا عزم کیا۔

اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ گوری کی آواز پہلے سے زیادہ کیسے توانا ہوگئی ہے ان کے دیرینہ دوست پرکاش راج نے کہاکہ ’’ گوری ہم سب میں بستی ہے۔

تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ جب وہ لوگ مرتے ہیں جو سماج کے لئے بولتے ہیں او رناانصافی کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں تو ان کی آواز خاموش نہیں ہوتی بلکہ درختو ں کی نئی شاخیں کی طرح پھیل جاتی ہے۔