گوری لنکیش قتل معاملے میں مشتبہ کے پالگھار کے گھر پر مہارشٹر اے ٹی ایس کا دھاوا۔دھماکو مادہ دستیاب

اے ٹی ایس مہارشٹرا گوری لنکیش کے قتل کیس کے مشتبہ سناتھن سنستھا کی ہمدرد کے پا لگھارمیں واقع مکان پر دھاو ا کیا۔ممبئی کے قریب واقع پالگھار کے بالاسوپورا کے گھر سے دھاوے کے دوران اے ٹی ایس کے دستے نے کم از کم اٹھ دیسی ساختہ بم ‘ دھماکو مادہ او رلٹریچر برآمد کیاہے۔ بمباری میں ملوث ایک او رشدت پسند ویبھو راؤت کو بھی لنکیش کے قتل کیس میں گرفتار کیاگیا ہے۔

اے ٹی ایس کی ایک ٹیم نے ویبھو راؤت کے مکان پر سینئر ائی پی ایس رینک افیسر کی نگرانی میں دھاوا کیا کہ اور جمعہ کے رو ز صبح تک اس کے گھر کی تلاشی جاری رہی ۔پوچھ تاچھ کے لئے راؤ ت کو تحویل میں لے لیاگیا ہے اور ذرائع کے مطابق مقامی عدالت میں پیش کرتے ہوئے اس کی گرفتاری کا بھی اعلان کردیاجائے گا۔

درایں اثناء راؤت کے مکان سے دستیات دھماکومادے کو ممبئی فارنسک سائنس لیباریٹری روانہ کردیا گیا تھا کہ مادے کی نوعیت کی جانچ کی جاسکے۔

ایک افیسر نے اپنی پہچان ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ ’’ ہم دھماکومادے کے ذرائع کاپتہ لگانا چاہتے ہیں اور پھر اسکااستعمال راؤت کہاں کرنے والاتھا اس کی بات کی جانکاری حاصل کرنے کے تفتیش ضروری ہوجاتی ہے‘‘

انڈین ایکسپرس کی خبر کے مطابق تاہم دائیں بازو تنظیم نے اسبات سے صاف انکارکردیا ہے کہ راؤت اس کا سرگرم کارکن تھا۔ سناتھن سنستھا کے وکیل سنجیو پونی والکر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہ راؤت کو تنظیم کی رکنیت سے ہٹادیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ’ بیف معاملے میں پالگھار پولیس نے راؤت کو حراست میں لیاتھا‘ اس وقت وہ ہندو توا کارکن تھا‘ وہ ہمارا رکن نہیں ہے۔ تاہم ہمیں اے ٹی ایس کے دعوی پر شبہ ہے کہ اس کو گھر سے دھماکو مادہ دستیا ب ہوا ہے‘‘۔

پونی والکر نے یہ بھی کہاکہ تنظیم راؤت کوقانونی مدد فراہم کریگی ۔سال2007میں نوی ممبئی کے واشی ‘ تھانے ‘ پنویل اور2009میں گوا کے اندر بم دھماکوں اور2013میں سماجی جہدکار اور انقلابی مصنف نریندر دابولکر ‘2015میں ایم ایم کلبورگی اور سینئر جنرنلسٹ گوری لنکیش قتل کے معاملے میں راؤت گرفتار کیاگیا۔خبر یہ بھی ہے کہ سابق میں تنظیم کے بانی جینت بالاجی اتھولے سے مہارشٹرا پولیس او ر سی بی ائی دونوں نے پوچھ تاچھ کی ہے۔