گورنر کی راج ناتھ سنگھ کیساتھ ملاقات، پنچایتی انتخابات زیر بحث

دفعہ35اے اور سلامتی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال، سیاسی قائدین کیساتھ بات چیت شروع کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں:ملک

سرینگر- ریاستی گور نر ستیہ پال ملک نے نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے ساتھ ایک اہم ملاقات کے دوران ریاست کی مو جودہ صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔ ملاقات کے دوران ریاست میں پنچایتی اور بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں کئے جانیوالے سیکورٹی انتظامات کا بھی تفصیل کے ساتھ تذکرہ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق آدھے گھنٹے کی ملاقات کے دوران گورنر ستیہ پال ملک نے بحیثیت گورنر کی اپنی حلف برداری کے بعد انتظامی سطح پر کئے گئے احکامات اور تقرریوں سے متعلق وزیر داخلہ کو مکمل جانکاری دی جبکہ مستقبل میں کئے جانیوالے سیکورٹی امورات سے متعلق اقدامات اور حکمت عملی پر غوروخوض کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ گورنر ستیہ پال اور وزیر داخلہ راجناتھ/جاری صفحہ نمبر ۱۱پر
کے در میان ریاست میں پنچایتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے بات چیت ہو ئی اور ممکنہ طور رواں برس ستمبر کے مہینے میں مجوزہ انتخابات کے انعقاد کی تیاریوں کے بارے میں بات چیت ہوئی۔

ذرائع کے مطابق ان انتخابات کی سیکورٹی کیلئے امر ناتھ کی سیکورٹی پر مامور 201سنٹرل فورسز کی کمپنیوںکولگانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

یادرہے کہ 2016میں ریاست جموں کشمیر میں پنچایت انتخابات کا انعقاد عمل میں لانا تھا لیکن حزب کمانڈر برہان وانی کے جاں بحق ہو جانے کے بعد ریاست میں پانچ ماہ کی ایجی ٹیشن کو مدنظر رکھ کر ان انتخابات کو ملتوی کیا گیا تھا۔

اس سے پہلے حال میں میں جموں کشمیر کیلئے تعینات کئے گئے نئے گو نر نے صدر ہند اور وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ملاقات کی ۔ ستیا پال ملک نے ریاست جموں کشمیر کیلئے 13ویں گور نر کی حیثیت سے 23اگست کو حلف اٹھایا تھا ۔

واین این ووہراکی جگہ ریاستی گورنرکاچارج لے چکے 71سالہستیہ پال ملک نے سوموارکونئی دہلی میں صدرہندرام ناتھ کووینداوروزیراعظم ہندنریندرمودی کیساتھ الگ الگ ملاقاتوں کے بعداسبات کاواضح اشارہ دیاہے کہ وہ ریاست میں سیاسی پہل کی شروعات کرنے کے خواہشمندہیں

۔صدراوروزیراعظم کیساتھ ملاقاتوں کے بعدجموں وکشمیرکے13ویں گورنرستیہ پال ملک نے انگریزی اخبارہندئوکودئیے انٹرویومیں یہ اشارہ دیاہے کہ وہ مختلف سطحوں پربات چیت،گفت وشنیداورمذاکرات کاعمل شروع کرناچاہتے ہیں ۔

گورنرستیہ پال ملک نے کہاہے کہعوامی سطح پرگفت وشنیدہی جموں وکشمیرمیں اعلیٰ سطح مذاکرات کی بنیادفراہم کرسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ جب عام لوگوں سے بات چیت ہوگی تومذاکراتی عمل کی ایک بنیادفراہم ہوگی کیونکہ عوام سے بات کرناہی مذاکرات کی اصل وکارگربنیادہے۔

گورنرستیہ پال ملک کاکہناتھاکہ نچلی یاعوامی سطح پرگفت وشنیداوربات چیت کے بعدہی ہم اعلیٰ سطحی سیاسی مذاکرات کرسکتے ہیں ۔

ستیہ پال ملک کاکہناتھاکہ میں سیاسی لیڈروں کوبات چیت کیلئے مدعوکروئونگااورجن سیاسی لیڈروں کومیرے پاس آنے میں کوئی ہچکچاہٹ ہوگی ،میں خوداُنکے پاس جائونگا۔گورنرکاکہناتھاکہ کوئی پروٹوکال اُنھیں یہ عمل شروع کرنے سے نہیں روک سکتا۔

انہوں نے کہاکہ میرامشن ریاستی عوام تک پہنچناہے تاکہ میں اُنکی تکالیف اورمشکلات کوسنو ں اورپھرمجھے سے جتنابن پائے میں اُنکے فائدہ اورمفادات کیلئے کرئوں۔ستیہ پال ملک کامزیدکہناتھاکہ میں ایک سیاستدان ہوں جو گورنر کے طور پر مقرر کیا گیا ہوں، لیکن میں جموں اور کشمیر میں سیاست گری کے لئے نہیں ہوں۔