گجرات الیکشن ۔مسلمانوں کے خلاف گشت کررہا ویڈیو ہوا وائیرل

احمد آباد۔گجرات اسمبلی انتخابات کے پیش نظر مسلمانوں کے خلاف گشت کررہا ویڈیو سوشیل میڈیا پر بھی وائیرل ہوا ہے۔

گجراتی زبان میں اشتہار کی شکل میں تیار کئے گئے 1.15منٹ کے اس ویڈیو کے متعلق کوئی بھی اپنا دعوی پیش نہیں کررہا ہے مگر اس میں بی جے پی کی زیرقیادت ریاستوں میں ہندو عورتوں کو محفوظ بتایاجارہاہے۔

احمد آباد میریر میں شائع خبر کے مطابق ویڈیو کی شروعات ایک پیغام سے ہوتی ہے جو گجراتی میں ہے جس کا اُردو ترجمہ یہاں پر پیش کیاجارہا ہے ’’ اس طرح کی چیزیں 7بجے رات کے بعد گجرات میں رونما ہوتی ہیں‘‘۔

جس کے بعد ویڈیو میںآپ دیکھ سکتے ہیں کہ ایک لڑکی سنسا ن سہرا نماء علاقے سے اکیلے گذرتی دیکھائی دیتی ہے اور کچھ دور چلنے کے بعد اس کو پس منظر میں اذان کی آواز سنائی دیتی ہے۔

جب وہ آخر کا راپنے گھر کو پہنچتی ہے تو اس کے مضطرب والدین کو راحت ملتی ہے اور شکر ادا کرتے ہیں۔

پھر ا سکے بعد لڑکی کی ماں کیمرہ کی طرف دیکھتی ہے اور کہتی ہے’’ ایک منٹ ‘ یہ سب دیکھ کر آپ چونک کیوں ‘ اس گجرات میں ہوتا ہے‘‘۔

پھر والد کہتا ہے’’ 22سال قبل ایسا ہوتا تھا اور پھر ایساہی ہوگا اگر دوبارہ یہ لوگ اقتدار میں اجائیں گے‘‘۔

لڑکی کہتی ہے مگر فکر نہ کریں۔کوئی نہیں ائے گا۔ کیونکہ مودی یہاں پر ہیں‘‘۔ ویڈیو ایک بھگوا رنگ کی پٹی کے ساتھ اختتام پذیر ہوتا ہے جس پر لکھا ہے کہ ’’ آپ کا ووٹ ‘ آپ کا تحفظ‘‘۔

انسانی حقوق کے کارکنو ں نے جمعہ کے روز گشت کررہے ویڈیو پر اعتراض جتاتے ہوئے اس پر روک لگانے کا مطالبہ کیااور الیکشن کمیشن سے بھی رجوع ہوئے ہیں۔

ایچ آر ایل این کارکن اور وکیل گوئند پرمار نے اپنی شکایت میں کہاہے کہ ’’ مذکورہ ویڈیو سے ظاہر ہورہا ہے کہ اکثریتی طبقے کے لوگ مسلمانوں سے خوفزدہ ہیں۔ویڈیو تیار کرنے کا مقصد مسلمانو ں کے خلاف نفرت بھڑکاکر سماج کو بانٹنے کی کوشش کرنا ہے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ ’’ مذکورہ ویڈیو کو تمام سوشیل میڈیا سے ہٹاتے ہوئے ویڈیو میں کردار ادا کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے ‘‘