گائے کا تحفظ نہیں بلکہ دہشت پھیلانا فرضی گؤ رکشکو ں کا مقصد

کانپور : نام نہاد گؤ رکشکوں کامقصد بے گناہ انسانوں کا قتل اور ملک میں نفرت و دہشت کا ماحول پیدا کرنا ہے ۔ درحقیقت گائے کا دشمن مسلمان نہیں بلکہ گؤ ماتا کے ایسے نالائق بیٹے ہیں جو روزانہ لاکھوں کی تعداد میں کاٹ کر ان کا گوشت دوسرے ممالک کو ایکسپورٹ کررہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار مولانا محمد علی جوہر فینس ایسو ایشن کے نینر تلے قدوائی نگرمیں گائے کے ساتھ احتجاج جلوس لے کر سماج خدمت گاروں نے اپنے بیان میں کیا ۔ مظاہرین پوسٹرس لئے احتجاج کررہے تھے ۔جس میں لکھا تھا کہ مجھے مسلمانوں سے نہیں بلکہ اپنے نالائق بیٹوں سے خطرہ ہے ۔ایسو ایشن کے صدر حیات ظفر ہاشمی نے کہا کہ جس طرح نام نہاد گؤ رکشا کے ذریعہ بے گناہ مسلمانوں او ردلتوں کو نشانہ بناکر قتل کیا جارہا ہے ۔

اس سے یہی ثابت ہوتا ہے کہ ان کا مقصد گؤ رکشا نہیں بلکہ ملک میں نفرت او ردہشت کا ماحول پیدا کرنا ہے ۔کیو نکہ ان کا مقصد گائے کی حفاظت ہوتا تو سب سے پہلے ملک کے ان سلاٹر ہاؤس کو بند کروایا جاتا جہاں روزانہ لاکھوں کی تعداد میں گائیں ذبح ہو کر ان کا گوشت ایکسپورٹ کیا جاتا ہے ۔

محمد ریاض قریشی نے مطالبہ کیا ہے کہ گؤ رکشا کے نام پر بے قصور انسانوں کا قتل کرنے والوں کو پھانسی کی سزا ہونی چاہئے ۔کیو نکہ وہ صرف ایک انسان کے قاتل ہی نہیں بلکہ پوری انسانیت کو شرمسار کرنے کے مجرم ہیں ۔