کے سی آر نے محض مسلمانوں کے ووٹ حاصل کرنے 12 فیصد تحفظات کا گمراہ کن وعدہ کیا

ٹی آر ایس، بی جے پی کی دوست، بی جے پی ‘ مسلم پرسنل لا ء کے خاتمہ کی خواہاں، فرقہ پرستی کے خاتمہ کیلئے کانگریس کو اقتدار پر لانا ضروری، سنگاریڈی میں اتم کمار ریڈی اور دوسروں کا خطاب

سنگاریڈی۔/12 ستمبر، ( سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کی لہر چل رہی ہے اور آئندہ حکومت کانگریس پارٹی تشکیل دے گی۔ عوام ٹی آر ایس حکومت سے عاجز آچکے ہیں اور اسے جلد از جلد رخصت کرنا چاہتے ہیں۔ 130 سالہ قدیم کانگریس پارٹی کی بنیادیں ایثار و قربانی اور جیل کی صعوبتوں پر قائم ہوئی ہیں۔ کانگریس قائدین کو جیل سے خوفزدہ نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی اقتدار کے زور پر ان کی آواز کو دبایا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار کیپٹن اتم کمار ریڈی صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے آج شب نعل صاحب گڈہ چوراہا سنگاریڈی پر کانگریس پارٹی کے زیر اہتمام منعقدہ زبردست اقلیتی جلسہ عام کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ کیپٹن اتم کمار ریڈی سنگاریڈی پہنچنے پر جیل میں محروس کانگریس قائد جگا ریڈی کے حامیوں نے زبردست آتشبازی ، بینڈ باجہ اور موٹر سیکل ریلی کے ذریعہ ان کا استقبال کیا۔ کیپٹن اتم کمار ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر دھوکہ باز ہیں انہوں نے اپنا کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ 4 ماہ میں 12 فیصد مسلم تحفظات ، وقف بورڈ کو جوڈیشیل اختیارات دینے، اوقافی جائیدادوں پر سے ناجائز قبضوں کی برخواستگی کا وعدہ کیا لیکن اس میں سے ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔ اقلیتوں کی ہمدردی کا دم بھرنے والی ٹی آر ایس حکومت نے گزشتہ ساڑھے چار سال کے دوران مجموعی طور پر 6.75 لاکھ کروڑ روپئے کا بجٹ خرچ کیا جس میں صرف 2 ہزار کروڑ روپئے اقلیتی بہبود کیلئے جاری کئے گئے جو بجٹ کا ایک فیصد سے بھی کم حصہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کی فراہمی کیلئے دہلی میں بھونچال برپا کرنے اور دھرنا دینے کے علاوہ سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا اعلان کیا لیکن 4 سال میں ایسا کچھ نہیں کیا بلکہ مرکزی بی جے پی حکومت کو اپنے بھرپور تعاون سے مضبوط و مستحکم کیا ۔ ٹی آر ایس نے صدر جمہوریہ، نائب صدر جمہوریہ ، جی ایس ٹی، نوٹ بندی اور نائب صدرنشین راجیہ سبھا کے انتخابات میں بی جے پی حکومت کا کھل کر ساتھ دیا۔ بی جے پی اور ٹی آر ایس آپس میں دوست ہیں اور ٹی آر ایس کو ووٹ دینا بی جے پی کو ووٹ دینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے مجلس اور ٹی آر ایس کی دوستی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مجلس ٹی آر ایس کی دوست ہے اور ٹی آر ایس بی جے پی کی دوست ہے آخر یہ کیسی دوستی ہے۔ ٹی آر ایس حکومت نے مجلس کو 30کروڑ مالیتی اراضی محض 3 کروڑ میں دی ہے۔ ملک سے بی جے پی حکومت اور مودی راج ختم کرنے کانگریس پارٹی کو ووٹ دے کر مضبوط کریں اور دوبارہ اقتدار پر فائز کریں۔ انہوں نے سابق رکن اسمبلی سنگاریڈی جگاریڈی کی گرفتاری کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جگا ریڈی کی عوامی مقبولیت سے بوکھلاہٹ کا شکار ٹی آر ایس حکومت نے بے بنیاد الزامات کے تحت جگاریڈی کو گرفتار کیا۔ انہوں نے کہا کہ 12 فیصد مسلم تحفظات کے وعدے پر دھوکہ دینے والے چیف منسٹر کے سی آر کو سبق سکھانے کا وقت آچکا ہے، مسلمان اس بات کو ذہن نشین کرلیں کہ ٹی آر ایس کی تائید بالواسطہ بی جے پی کی مدد ہوگی چونکہ ٹی آر ایس اور بی جے پی میں در پردہ مفاہمت ہوچکی ہے اور مرکز میں ٹی آر ایس بی جے پی حکومت تشکیل دینے میں مدد کرے گی۔ آج ملک میں بدامنی پھیلی ہوئی ہے ۔ مسلمانوں کا قتل کیا جارہا ہے، مسلم پرسنل لاء کو ختم کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔ ان منصوبوں کو روکنے کانگریس حکومت کی واپسی ضروری ہے۔طلاق ثلاثہ بل کو راجیہ سبھا میں کانگریس پارٹی نے دکوادیا جس کی تائید 18 پارٹیوں نے کی جبکہ ٹی آر ایس نے اس مسئلہ پر راجیہ سبھا سے غیر حاضر رہتے ہوئے بی جے پی کی مدد کی ۔(سلسلہ صفحہ 6 پر)