کے سی آر خدا کی جانب سے تحفہ ہے ، تلنگانہ کی ترقی کیلئے سب کو مل کر کام کرنا چاہئے۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی 

حیدرآباد : تلنگانہ کے پہلے مسلم وزیر داخلہ او رسابق نائب وزیر اعلیٰ محمد محمود علی نے چاہتے ہیں کہ وہ ’’ فرینڈلی ہوم منسٹر ‘‘ بنیں ۔ وہ تلگو آندھرا پردیش او ر تلنگانہ کے تیسرے مسلم وزیر داخلہ ہیں ۔ اس سے قبل ۱۹۶۴ء سے ۶۷ ۱۹ء تک کاسو برہمانندا ریڈی کی کابینہ میں میر محمد علی خان نے وزیر داخلہ کا عہدہ سنبھالا تھا ۔اس کے بعد چنا ریڈی کے دور حکومت ۱۹۸۰ء میں ایم ایم ہاشم نے وزیر داخلہ کی کرسی پر براجمان ہوئے تھے۔او راب محمد محمود علی وزیر داخلہ کے عہدہ پر فائز ہوئے ہیں ۔۱۳

؍ دسمبر کو تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ چندر شیکھر راؤ نے محمد محمود علی کو نائب وزیر اعلیٰ کے عہدہ سے وزیر داخلہ کے عہدہ پر ترقی دی ۔ محمد محمود علی واحد شخص تھے جنہوں نے کے سی آر کے ساتھ ۱۳؍دسمبر کو حلف لیا ۔ مقامی ایک انگریزی روزنامہ کو انٹر ویو دیتے ہوئے محمد محمود علی نے کہا کہ مجھے سیاست کا کوئی تجربہ نہیں تھا ۔

میں اپنے دودھ کے کاروبار کو آگے بڑھاؤں ۔میرے پاس فی الحال سو سے زائد بھینسیں ہیں ۔ میرے نائب وزیر اعلیٰ بننے کے بعد میرے بیٹے نے کاروبارکو آگے بڑھایا ہے۔‘‘ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ کے سی آر تلنگانہ کی عوام کیلئے خدا کا تحفہ ہے۔میں کے سی آر کا بہت وفادار شخص ہوں ۔ مجھ پر بھروسہ کرتے ہوئے انہوں نے مجھے وزیر داخلہ کا عظیم عہدہ تفویض کئے ہیں ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی ترقی کیلئے سب کو مل کر کام کرنا چاہئے۔