کے جی الفانس‘ کار ‘ بائیک والے لوگ بھوکے تو نہیں مررہے ہیں‘ وہ پٹرول کے لئے زائد پیسے بھر سکتے ہیں

تر وننتاپورم۔پٹرول اور ڈیز ل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے متعلق پوچھنے پر یونین منسٹر کے جے الفانس نے ہفتہ کے روز کہاکہ وہ لوگ جن کے پاس بائیک او رکار ہے وہ بھوکے نہیں مررہے ہیں اور وہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کو برداشت کرسکتے ہیں۔

یونی ٹورزم منسٹر نے کہاکہ ’’ ہم ان لوگو ں سے ٹیکس لیتے ہیں جو ادا کرنے کی قابلیت رکھتے ہیں۔

کسی کے پاس کار اور بائیک وہ اچانک بھوکے تو نہیں مررہے ہیں۔ جو اس کو برادشت کرسکتے ہیں وہ پیسے ادا کریں اور پٹرول لیں‘‘۔ کانگریس کو یونین منسٹر کے اس بیان پر تنقید کا موقع مل گیا اور کانگریس پارٹی نے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ وہ اس قسم کا بیان دئے ہیں جبکہ برسوں تک انہوں نے بیوروکرسی سنبھالی ہے۔

مسٹر الفانس کا یہ بیان ایک ایسے وقت دیاگیا ہے جب ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں پٹرول کی قیمتیں بے تحاشہ طور پر بڑھ گئی ہے جبکہ بین الاقوامی مارکٹ میں خام تیل کی قیمت پچھلے تین سالوں میں فی بیرل پچاس ڈالر تک گر گیا ہے۔

این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق انہوں نے کہاکہ سابق کی یوپی اے اتحادی کانگریس حکومت کی طرح جو پیسے حکومت جمع کررہی ہے وہ چرانے کاکام نہیں کررہی ہے بلکہ اس پیسے کا استعمال غریبوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لئے استعمال کیاجارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ’’ ہندوستان کے غریبوں کے لئے وزیراعظم نے ایک بڑا خواب دیکھا ہے۔ وہ خواب کیاہے؟یہ بہت آسان ہے اس ملک کے تیس فیصد لوگ بناء کھانا کھائے سوتے ہیں۔ ان میں سے اکثر کے پاس بیت الخلاء نہیں ہے۔ بہت ساروں کے پاس گھر نہیں ہیں‘‘۔ سابق منسٹر ویراپا مولی نے الفانس کے اس بیان کو غرور وتکبر بھرا قراردیا ہے۔