کیلاش ستیہ راتھے کے نوبل انعام کی چوری

نئی دہلی:منگل کے روز پولیس نے بتایا کہ بچوں کے حقوق کی لڑائی لڑنے والے جہدکار کیلاش ستیہ راتھی کے گھر میں سرقہ کا واقعہ پیش کیاجس میں ڈاکو نے دیگر ساز وسامان کے ساتھ ان کا نوبل انعام کا بھی سرقہ کرلیا۔سرقہ کی واردات جنوبی دہلی کے الکا نندا میں پیر کی رات کو پیش ائی۔

ستیہ راتھی اور ان کی اہلیہ فی الحال کولمبیا میں نوبل انعام یافتگان کے ایک اجلاس میں شرکت کے لئے گئے ہوئے ہیں ڈپٹی پولیس کمشنر رومیل بانیہ نے بتایا کہ’’ سارقوں نے کھڑی اور وینٹیلٹر توڑ کر گھر میں داخل ہوئے ۔

سرقہ کی گئی دیگر چیزوں کے متعلق معلومات اکٹھا کئے جارہے ہیں۔ان چیزوں میں نوبل انعام بھی شامل ہے‘‘۔پولیس ستیہ راتھی کے اپارٹمنٹ اور پڑوسیوں کے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بھی جانچ کررہی ہے۔

جوائنٹ کمشنر آف پولیس( جے سی پی) دیپندر پاٹھک نے کہاکہ ہے کہ ’’ کرائم برانچ اور ساوتھ ایسٹ پولیس گریٹر کیلاش سرقہ واردات جو کیلاش ستیہ راتھی کے گھر میں ہوئی اس کی تحقیقات کررہی ہے‘‘۔

پولیس افیسر نے بتا یا کہ مقامی بدمعاش ‘ سکیورٹی گارڈس ‘ وینڈرس اور اسکرپ ڈیلرس کو حراست میں لیکر پوچھ تاچھ کی جارہی تاکہ سرقہ کے متعلق کوئی مضبط معلومات حاصل کئے جاسکیں۔
سرقہ کاپتہ چلنے کے بعد منگل کے روزستیہ راتھی کے بیٹے بھون ریبھو نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔ستیہ راتھی کے ترجمان کے مطابق سارقوں زیوارت‘ نقدی اور الکٹرانک سامان بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

سال2014میں ستیہ راتھی کو نوبل امن ایوارڈسے نوازا گیا تھا۔

وہ بچپن بچاؤ اندولن کے بانی ہیں‘ جس کا مقصد بچہ مزدور کا خاتمہ اور فیکٹری مالکان کے چنگل سے بچوں کورہاکرانا ہے۔اس قسم کا یہ دوسرا واقعہ ہے جو ہندوستان میں نوبل یادگاری کی چوری کی وجہہ بنا ہے۔

ویسٹ بنگال میں ملک کے پہلے نوبل انعام یافتہ رابیندر ناتھ ٹائیگور کے نوبل انعام کا شانتی نکیتن میں واقعہ رابیندر بھون ویسٹ بنگال سے سرقہ کیاگیا تھا۔

یہ واقعہ مارچ25‘ 2004کو منظر عام پر آیا۔ جس کی تحقیقات کی ذمہ داری سی بی ائی کو دی گئی مگر اب تک کوئی سراغ نہیں ملا۔