کیرانہ لوک سبھا نشست کیلئے تبسم حسن منتخب، بی جے پی کوبڑا جھٹکہ

نئی دہلی ؍ لکھنؤ ؍ ممبئی ؍ پٹنہ 31 مئی (سیاست ڈاٹ کام) برسر اقتدار بی جے پی کو بڑے جھٹکے میں اپوزیشن پارٹیوں نے آج 11 ضمنی چناؤ جیت لئے اور زعفرانی پارٹی اور اِس کے حلیفوں کو محض تین تک محدود رکھ دیا۔ 4 لوک سبھا اور 10 اسمبلی نشستوں کے لئے گیارہ ریاستوں میں ضمنی چناؤ منعقد ہوئے تھے۔ 2019 ء کے عام انتخابات سے قبل غیر بی جے پی اتحاد کو مضبوط کرتے ہوئے اپوزیشن متحد ہوگئی جس کا آج کے نتائج میں واضح طور پر اظہار ہوتا ہے۔ ہر ضمنی چناؤ میں بی جے پی کا وقار داؤ پر لگا ہے اور سیاسی طور پر اہمیت کی حامل اترپردیش میں باوقار کیرانہ لوک سبھا نشست بی جے پی نے متحدہ اپوزیشن کے مقابل ہار دی ہے جبکہ وہاں فرقہ وارانہ طور پر جارحانہ انتخابی مہم چلائی گئی تھی جبکہ اسی طرح کا نتیجہ مہاراشٹرا میں بھنڈارا ۔ گونڈیا لوک سبھا حلقہ کا بھی برآمد ہوا ہے، الیکشن کمیشن کے معلنہ رجحانات اور نتائج سے یہ بات معلوم ہوئی۔ تاہم بی جے پی نے مہاراشٹرا سے ایک اور لوک سبھا نشست پال گھر پر اپنا قبضہ برقرار رکھا ہے جہاں اُسے خود اپنی حلیف شیوسینا کے چیلنج کا سامنا ہوا لیکن وہاں اپوزیشن متحدہ مقابلہ نہیں کرسکی۔ بی جے پی کے راجندر گاویٹ نے یہ نشست شیوسینا کے شرینواس وناگا کو 29,574 ووٹوں سے شکست دے کر جیتی ہے۔ چوتھی لوک سبھا نشست ناگا لینڈ جس کے لئے اِس ہفتے کے اوائل ضمنی چناؤ منعقد ہوا تھا نیشنلسٹ ڈیموکریٹک پروگریسیو پارٹی کے حق میں جاتی دکھائی دے رہی ہے جو شمال مشرقی ریاست میں بی جے پی کی حلیف ہے۔ جہاں لوک سبھا ضمنی چناؤ کے نتائج بی جے پی و حلیفوں اور اپوزیشن پارٹیوں کے درمیان 2-2 سے مساوی تقسیم دکھائی دیتے ہیں، وہیں 10 اسمبلی نشستوں کے لئے ضمنی چناؤ کے نتائج برسر اقتدار پارٹی کے لئے زبردست جھٹکہ ثابت ہوئے ہیں جو محض ایک نشست اترکھنڈ میں جیت سکی جبکہ کانگریس نے 3 (میگھالیہ اور کرناٹک میں اور پنجاب کی شاہ کوٹ) اور دیگر نے 6 نشستیں جیتے ہیں۔ جے ایم ایم کو جھارکھنڈ میں 2 جگہ کامیابی ملی جبکہ سی پی آئی (ایم) ، ایس پی، آر جے ڈی اور ترنمول کو فی کس ایک سیٹ ترتیب وار کیرالا، یوپی، بہار اور مغربی بنگال میں حاصل ہوئی ہے۔
یہ نتائج بی جے پی کے خلاف نظر آتے ہیں، کیوں کہ ضمنی چناؤ جہاں جہاں ضروری ہوئے وہاں زیادہ تر بی جے پی کا قبضہ تھا جو اب ختم ہوچکا ہے۔ اس طرح اپوزیشن کو سبقت مل گئی ہے۔ بی جے پی اتحاد دو لوک سبھا نشستوں کو برقرار رکھنے میں کامیاب معلوم ہوتا ہے لیکن وہ دیگر دو برقرار رکھنے میں ناکام ہوگیا۔ یوپی کی کیرانہ اور مہاراشٹرا کی بھنڈارا ۔ گونڈیا نشست بی جے پی سے چھن گئی ہے۔ یوپی میں متحدہ اپوزیشن کے امیدوار آر ایل ڈی کی تبسم حسن نے بی جے پی کے آنجہانی حکم سنگھ کی بیٹی مریگانکا سنگھ کو بڑے فرق سے ہرایا ہے۔ تبسم حسن کو کانگریس ، سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کی تائید و حمایت حاصل ہوئی تھی۔ کانگریس نے مہاراشٹرا میں ایک اسمبلی نشست کسی مقابلے کے بغیر جیت لی۔ تبسم حسن 2014ء کے بعد لوک سبھا میں داخل ہونے والی واحد مسلم خاتون ایم پی ہیں۔