کیرالا چیف منسٹر پینارائی وجین نے کہاکہ ’’ ایپا کے مندر کو بھی مجرموں کے کیمپ کی طرح استعمال کیاجارہا ہے‘‘۔

چیف منسٹرکیرالا وجین نے کہاکہ ان کی حکومت سبری ملا مندر میں خواتین کے داخلہ کے لئے سپریم کورٹ کے احکامات کو ربعمل لانے کے لئے سنجیدگی کے ساتھ کام کرے گی۔
نئی دہلی۔چیف منسٹر پینارائی وجین نے کہاکہ کیرالا حکومت سبری مالائی مندر میں خواتین کے داخلہ پر سپریم کورٹ کے احکامات کو سنجیدگی کے ساتھ نافذ کریگی ‘ مگر کچھ طاقتیں ہیں جو عقیدت مندوں میں نفرت بھڑکاکر سماج کو بانٹنے اور سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

ریاستی حکومت سبری مالا معاملہ پر سپریم کورٹ کے احکامات کو نافذ کرنے کی ذمہ دار ہے۔ تنازعہ ہونے کی وجہہ آپ کیاسمجھتے ہیں؟
میں سمجھتا ہوں مرکز او رریاستی حکومت کے پاس سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل آواری کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔

مگر موجودہ تنازعہ کی وجہہ بھی بتانا ضروری ہے۔یہ معاملہ 1991کا جب کیرالا ہائی کورٹ نے 10سے پچاس سال کی عمر والی عورتوں کا مندر میں داخلہ بند کردیاتھا۔کچھ تنظیموں نے اس کے خلاف سپریم کورٹ کادروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کیا‘ کچھ سالوں تک اس پر سنوائی ہوئی اور بالآخر ایک ضمن میں ایک دستوری بنچ کی تشکیل بھی عمل میں ائی۔

اس قانونی لڑائی میں کیرالا حکومت کبھی بھی حصہ دار نہیں رہی۔جب 1991میں ہائی کورٹ نے فیصلہ سنایا توکیرالا کی حکومت اس فیصلے کے ساتھ تھی اور میں سمجھتاہوں تمام بائیں بازو کی حکومتوں نے ہائی کورٹ کے احکامات کی پابندی کی۔جب معاملہ سپریم کورٹ میں آیاتو ہماری حکومت کی یہ دعاء رہی ہے کہ جو عدالت کہے گی اس پر عمل کیاجائے۔

جیسا کہ اب ہوا ہے عدالت نے فیصلہ سنایا اور ہمارے پاس اسکو روبعمل لانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔جہاں تک تنازعہ کی بات پر سوال ہے تو اس میں ذاتی مفادات چھپے ہوئے ہیں‘ وہ چاہتے ہیں کہ سماج کو منقسیم کیاجائے۔

آپ صرف ذاتی مفادات کی بات کیوں کررہے ہیں؟
تمام اہم جماعتیں بشمول کانگریس اور آر ایس ایس جو خواتین کے داخلے کی حمایت میں تھے۔ آر ایس ایس نے برسرعام بیان دیا جس کے آواز میں آوازبی جے پی کے مرکزی اور ریاستی قائدین نے ملائی۔ کانگریس نے صاف کردیا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کریں گے۔

فیصلے کے فوری بعد اے ائی سی سی نے اس کو تاریخی قراردیا۔ سینئر اور ریاستی قائدین نے فیصلے کی حمایت کی۔ بعدازاں بی جے پی اور کانگریس نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو غیر منصفانہ قراردینے لگے۔

وہ چاہتے تھے کہ سپریم کورٹ کو اس طرح کے مذہبی معاملات پر فیصلے سنانے کا اختیار ہی نہیں ہے۔ یہ بیانات ایسے لوگوں کی زبان سے نکلے جو حکومت کے اہم عہدوں پر فائز ہیں۔یہ حقیقت ہے کہ دونوں بی جے پی اور آر ایس ایس دونوں عقیدت بندوں کو اکسا کر اپنے سیاسی مفادات تلاش کررہے ہیں۔

ان کا مقصد کچھ ووٹوں کے لئے سماج کو پولرائزیشن کا شکار بنانا ہے

مندر میں خواتین کے داخلہ کی حمایت میںآر ایس ایس نے اپنے موقف کا اظہار کیاہے۔ آپ کیوں سمجھتے ہیں کہ انہوں نے اپنا موقف تبدیل کیا ہے؟
میں نے پہلے ہی صاف کردیا ہے ۔

یہ طاقتیں اس طرح کی سیاسی کھیل کی طویل تاریخ رکھتے ہیں۔ فرقہ پرستی کی بنیاد پر سماج کو تقسیم کرنا ان کی منشاء ہے۔یہا ں تک ایپا کیمپ کا استعمال مجرمیں اور غیر سماجی عناصر کی پناہ گاہ کے طور پر استعمال کیا۔