کیرالا میں مدرسہ ٹیچر کے بے رحمانہ قتل کے بعد دفعہ 144کا نفاذ

کسر گروڑ: نا معلوم حملہ آوروں کے ہاتھوں 34سال کے مدرسہ ٹیچر کا قتل کے خلاف بند کے دوران پتھر بازی کے بعد ضلع میں ایک ہفتہ کے لئے دفعہ 144کا نفاذ عمل میں لایاگیا ہے۔

منگل کے روز ضلع کے مختلف حصوں میں تشدد کی اطلاعات کے بعد ضلع کلکٹر( ڈی سی)مذکورہ احکامات جاری کئے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے کہاکہ ’’ عوام کسی قسم کے افواہوں پر دھیان نہ دیں۔ اب تک یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ قتل کے پیچھے کون ہے۔

مگر افواہیں پھیلنے نہیں چاہئے‘‘۔پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ثابت ہوا ہے کہ متوفی مدرسہ ٹیچرکے جسم پر28ضربات تھے۔

پوسٹ مارٹم کے بعد نعش افراد خاندان کے حوالے کردی گئی باوجوداسکے رکن اسمبلی این اے نیلی کونوس نے کہاکہ آخری دیدار کے لئے نعش کو عوام کے سامنے رکھا جائے۔

یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ کیرالا میں کسر گورڑ ضلع میں اس وقت تشدد برپا ہوا جب ریاض کو نامعلوم حملہ آواروں نے پیر کے روز تقریبا1:30کے قریب اس کے کمرے میں جو مسجد کے قریب میں واقعہ ہے‘ گلا کانٹ کر قتل کردیا تھا۔

کرناٹک کے ماددیکیری کے ساکن ریاض عزت السلام مدرسہ ہمیں پچھلے نو سالوں سے ٹیچرکے خدمات انجام دے رہے تھے۔