کیا اپوزیشن پارٹی کے ایم ایل ایز کو خریدنا ہی جمہوریت ہے ؟: کجریوال

نئی دہلی ۔ 3 مئی (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال نے جمعہ کے روز وزیراعظم نریندر مودی کو شدید تنقیدوں کا اس وقت نشانہ بنایا جب بی جے پی نے یہ دعویٰ کیا کہ پارٹی 14 عآپ ایم ایل ایز کے ساتھ مسلسل ربط میں ہے جو دراصل عآپ سے بیزار ہوچکے ہیں۔ انہوں نے راست طور پر وزیراعظم مودی سے سوال کیا کہ کیا بی جے پی کی نظر میں اپوزیشن پارٹیوں کے ایم ایل ایز کو خریدنا ہی جمہوریت کی تعریف ہے؟ کجریوال نے انتہائی پُرعزم لہجہ میں کہا کہ عآپ ایم ایل ایز کو خریدنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ انہوں نے ٹوئیٹس کے ذریعہ بی جے پی کی سرزنش کی اور کہا کہ قبل ازیں بھی بی جے پی نے عآپ ایم ایل ایز کو خریدنے کی کوشش کی تھی لیکن اسے کامیابی نہیں مل سکی۔ کجریوال نے اپنے دوسرے ٹوئیٹ میں بی جے پی کے سینئر قائد اور مرکزی وزیر وجئے گوئل کو بھی تنقیدوں کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی بات(گوئل) آخر 14 عآپ ایم ایل ایز کو خریدے جانے پر ہی کیوں آ کر رک گئی؟ یہ کیوں نہیں بتاتے کہ آپ لوگ (بی جے پی) کتنے روپوں کی پیشکش کررہے ہیں اور عآپ ایم ایل ایز کتنے روپوں کا مطالبہ کررہے ہیں۔ گوئل نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ عآپ ایم ایل ایز انتہائی مایوسی اور بیزاری کا شکار ہیں اور جلد سے جلد عآپ کو چھوڑنا چاہتے ہیں۔ عآپ نے زعفرانی جماعت پر جاریہ لوک سبھا انتخابات میں ’’ہارس ٹریڈنگ‘‘ کا الزام عائد کیا تھا۔