کیا آپ جانتے ہیں؟

ٹنوں وزنی کوڑے:  ہر سال کم از کم آٹھ ملین ٹن پلاسٹک کا کوڑا سمندروں میں پہونچ جاتا ہے ۔ اس سلسلے میں اگر اقدامات نہ کئے گئے تو سن 2050 میں اس کوڑے کی مقدار سمندروں میں موجود مچھلیوں سے بڑھ جائے گی ۔ اس کوڑے سے بحرالکاہل کے مڈوے آئی لینڈ کے دوردراز کے ساحل بھی متاثر ہوتے ہیں ۔
کوڑے سے بنا فیشن :ہسپانوی کمپنی ECOALF سمندروں میں موجود پلاسٹک کے کوڑے سے ملبوسات تیار کر رہی ہے ۔ میڈ رڈ کی یہ کمپنی بجیرہ روم میں دو سو ماہی گیر گشتیوں کے ذریعہ جمع کئے گئے کوڑے سے دھاگا تیار کرتی ہے اور پھر اُس سے فیشن ایبل جیکٹیں اور دیگر مصنوعات تیار کرتی ہے ۔ اس طرح سمندروں میں تیرتے پلاسٹک کوری سائیکل کرکے اس سے اور بھی مختلف طرح کی اشیاء بنائی جارہی ہیں۔
بانس پلاسٹک کا ایک اور متبادل: بانس تیزی سے بڑھتا ہے اور پلاسٹک کا بہترین متبادل ثابت ہوسکتا ہے ۔ اس کی مدد سے دانت صاف کرنے کے برش یا شاور کے پردے بھی بنائے جاسکتے ہیں ۔ حتی کہ کمپیوٹر کے مختلف حصے بھیچین کی ایک کمپنی نے بانس کی مدد سے کی بورڈز ، ماؤس اور مانیٹرنگ کیسز بنانے کا کام 2008 میں شروع کیا تھا ۔