کیاآپ جانتے ہیں…!!

بچو! دنیا میں ایندھن کی دو اقسام پائی جاتی ہیں۔ ایک قسم وہ ہوتی ہے جسے ایک بار استعمال کے بعد دوبارہ استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ اسے ناقابلِ تجدید توانائی یا ’’ نان ری نیو ایبل انرجی‘‘ کہا جاتا ہے۔ ایندھن کی دوسری قسم وہ ہوتی ہے جسے ایک بار استعمال کے بعد بھی دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اسے قابلِ تجدید توانائی یا’’ ری نیوایبل انرجی‘‘ کہتے ہیں۔
نان ری نیو ایبل انرجی میں کوئلہ، پٹرولیم اور قدرتی گیس وغیرہ شامل ہیں۔ ان کی مقدار محدود ہے اور ایک دن یہ مکمل طور پر ختم ہوجائیں گی۔ یہ تو آپ جانتے ہیں کہ کوئلہ، پٹرولیم اور گیس زمین پر لاکھوں سال پائے جانے والے جانداروں اور درختوں کی باقیات سے بنے ہیں اور انہیں فوسیل فیول کہا جاتا ہے۔
کوئلہ: کوئلہ دراصل ایک سخت پتھر ہے جو کاربن سے بناہے۔ یہ اس طرح ہوا کہ درخت اور پودے زمین کی گہرائی میں دب گئے اور ان کے اوپر مٹی کی کئی تہیں چڑھ گئیں۔ یہ لاکھوں سال اسی حالت میں رہے۔ اس دوران زمین کے بے پناہ دباؤ اور اندرونی گرمی نے انہیں کوئلہ بنادیا۔ چونکہ کوئلہ بننے میں بہت زیادہ عرصہ لگتا ہے، اس لئے اسے کسی کارخانے میں تیار نہیں کیا جاسکتا۔ یہ ایک قدرتی ایندھن ہے، امریکہ میں جتنا بھی فوسیل ایندھن استعمال کیا جاتا ہے اس میں کوئلہ سب سے بڑا ذریعہ ہے۔