کھلے میں حاجت پوری کرتے ہوئے راجستھان منسٹر کی فوٹو ہوئی وائیرل۔ منسٹر نے اس کو قدیم روایت قراردیا۔

راجستھان کے منسٹر شمبھو سنگھ کھاٹیسرنے اس کی وجہہ شدت سے پیشاب کی محسوس ہوتی ضرورت بتایا او رکہاکہ کئی کیلومیٹر تک کوئی بیت الخلاء نہیں تھا اور وہ صبح سے ہی الیکشن ریالی میں مصروف تھے

راجستھان۔ ریاست کے منسٹر شمبھوسنگھ کھاٹیسر کا ایک فوٹو جس میں وہ چیف منسٹر وسندھرا راجیہ سندھیا کے پوسٹر کے سامنے پیشاب کرتے ہوئے بیٹھے ہیں پیر کے روز وائیرل ہوئی جس کے بعد ان پر تنقیدیں کی جارہی ہیں۔

اتوار کے روز اجمیر کے قریب میں منعقدہ جلسہ عام سے قریب میں ایک واقعہ پیش آیاتھا۔

کھاٹیسر جو کہ راجستھان سیڈس کارپوریشن کے چیرمن بھی ہیں نے اپنی حرکت کے بچاؤ میں کہا ہے کہ’’اس کی وجہہ شدت سے پیشاب کی محسوس ہوتی ضرورت بتایا او رکہاکہ کئی کیلومیٹر تک کوئی بیت الخلاء نہیں تھا اور وہ صبح سے ہی الیکشن ریالی میں مصروف تھے‘‘اور اس بات کا بھی دعوی کیاہے کہ وہ اکیلے اس گندگی کے ذمہ دار نہیں ہیں۔

راجستھان کے مذکورہ منسٹر کا یہ تبصرہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سوچ بھارت مشن( ایس بی ایم) کی ویب سائیڈ پر راجستھان کے 33میں سے 27اضلاع کو کھلے میں حاجت سے پاک قراردیاگیا ہے۔

کھاٹیسر کے بیان کو اے این ائی نے جاری کرتے ہوئے کہاکہ’’ سوچ بھارت ابھیان کی جہاں تک بات ہے تو‘ پیشاب کرنے سے ہی گندگی نہیں پھیلتی ہے‘‘۔

منسٹر نے اس بات سے بھی انکار کیا کہ وہ چیف منسٹر کے پوسٹر کے سامنے پیشاب کررہے تھے ‘ ان کا دعوی ہے کہ پوسٹر دور تھا اور انہیں اس جانب توجہہ نہیں دی۔

کھاٹیسرنے کہاکہ مودی حکومت کے ہندوستان کی صفائی مہم کے تحت مضافاتی علاقوں کھلے میں حاجت پوری کرنے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ شہری اور آبادی والے علاقوں میں ایسا نہیں کرنا چاہئے‘‘