کٹھوعہ مقدمہ :سات ملزمین پٹھان کوٹ عدالت میں پیش

پٹھان کوٹ(پنجاب) ۔31مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) کٹھوعہ میں ایک آٹھ سالہ لڑکی کی عصمت ریزی اور قتل کیس کا مقدمہ کا آج یہاں آٹھ کے منجملہ سات ملزمین کو عدالت میں پیش کرنے کے ساتھ آغاز ہوا ۔ ان ملزمین کو سپریمکورٹ کی جانب سے اس کیس کی سماعت جموں و کشمیر کے باہر کسی عدالت میں منتقل کرنے کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنس جج کے روبرو پیش کیا گیا ۔ مباحث اور جوابی مباحث کی سماعت کے بعد عدالت نے استغاثہ سے کہا کہ اس کیس کی اردو سے انگلش میں ترجمہ کی گئی چارج شیٹ کاپیز ‘ بیانات اور کیس ڈائریز ہر ایک کو بشمول وکلائے دفاع کو فراہم کریں ۔ چار منزلہ کورٹ کامپلکس پر سخت سیکورٹی انتظامات کئے گئے ہیں کیونکہ ڈیفنس کی نمائندگی کرنے والے 31وکلاء اور تین رکنی پراسیکیوشن ٹیم جس کی قیادت گرداس پور کے ایس ایس بسرا کررہے ہیں‘ ایک دوسرے کے مقابل ہیں نیز اس خاندان کی نمائندگی کرنے والی ایک چار رکنی ٹیم بھی اس کے دلائل پیش کررہی ہے ۔ جنوری میں میناریٹی نومیاڈک کمیونٹیکی ایک آٹھ سالہ لڑکی کی عصمت ریزی اور قتل کے ساتھ ملزمین کو آج تقریباً 10:40 بجے دن اولڈ پٹھان کوٹ دہلی ہائی وے پر جوڈیشیل کورٹ کامپلکس کو ایک پولیس بس میں لایا گیا اور انہیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج تجویندر سنگھ کے سامنے پیش کیا گیا ۔ اس کیس کا آٹھواں ملزم کمسن ہے ۔ پٹھان کوٹ بار اسوسی ایشن کے ریشپال ٹھاکر کے مطابق اس طرح کے ہائی پرفائیل کیس کی سماعت پٹھان کوٹ میں پہلی مرتبہ کی جارہی ہے ۔ اسک یس میں مقدمہ رنبیر پینل کوڈ کے پرویژنس کے مطابق چلایا جارہا ہے جس کا جموں و کشمیر میں اطلاق ہوتا ہے ۔ اصل شکایت کنندہ بچی کا چچا ہے ۔ وہ اس کا بائیولوجیکل فادر بھی ہے کیونکہ اس نے اسے اس کے بھائی کو ایڈاپشن کیلئے دیاتھا ۔ اس کیس کو سپریم کورٹ کی جانب سے جموں و کشمیرسے پٹھان کوٹ ( پنجاب) منتقل کیا ہے تاکہ مقدمہ کی سماعت منصفانہ انداز میں ہو جس کیلئے متاثرہ کے خاندان نے سپریم کورٹ سے درخواست کی تھی جس کے بعد اس کیس کو منتقل کیا گیا ۔