کویتا کی شکست کے بعد کے سی آر خاندان میں جذباتی لمحات

’’آپ کے دل کو سکون مل گیا‘‘، کویتا کا والد کو جواب، خوشی منانے والے دو ارکان اسمبلی کی نشاندہی

حیدرآباد ۔ 28۔ مئی (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے سی آر اور ان کا خاندان نظام آباد سے کویتا کی شکست کے غم سے ابھی ابھر نہیں سکا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 23 مئی کو نتیجہ کے دن چیف منسٹر اور ان کی شریک حیات کافی بے چین تھے اور ریاست کے 17 لوک سبھا حلقوں میں انہیں صرف نظام آباد کے نتیجہ کا انتظار تھا ۔ نتیجہ کے اعلان کے ساتھ ہی چیف منسٹر نے اہلیہ کو کویتا کے گھر روانہ کردیا تاکہ انہیں دلاسہ دے سکیں۔ ذرائع کے مطابق کویتا سے ان کی والدہ کی ملاقات انتہائی جذباتی رہی اور دختر کے غم اور پریشانی کو دیکھتے ہوئے والدہ نے بیٹی کے گھر میں رات میں قیام کیا اور دوسرے دن کویتا کو اپنے ساتھ لے کر کے سی آر کے پاس پہنچیں۔ والد اور بیٹی کا سامنا انتہائی جذباتی ماحول میں ہوا اور اطلاعات کے مطابق کویتا نے ناراضگی سے اپنے والد کو مخاطب ہوکر کہا کہ ’’اب تو آپ کے دل کو سکون مل چکا ہوگا‘‘۔ والد کے پاس اس کے جواب میں کوئی الفاظ نہیں تھے اور وہ خاموش رہے۔ بتایا جاتا ہے کہ والد ، والدہ اور بھائی انہیں کویتا کو دلاسہ دیا اور کہا کہ کسانوں کی غیر متوقع ناراضگی کا اندازہ نہیں کیا جاسکا۔ بتایا جاتا ہے کہ کویتا نے پارٹی ارکان اسمبلی کی شکایت کی جنہوں نے ان کی کامیابی کیلئے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی ۔ واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات میں لوک سبھا حلقہ نظام آباد کے تحت آنے والے تمام 7 اسمبلی حلقوں میں ٹی آر ایس کو کامیابی حا صل ہوئی تھی اور کویتا نے بھرپور مہم چلائی تھی ۔ اب جبکہ کویتا کا وقار داؤ پر لگ گیا ، ارکان اسمبلی نے کوئی دلچسپی نہیں لی جس کی والد سے شکایت کی گئی ۔ نظام آباد اربن ، نظام آباد رورل ، بودھن ، آرمور ، بالکنڈہ ، کورٹلہ اور جگتیال اسمبلی حلقہ جات لوک سبھا حلقہ نظام آباد کے تحت آتے ہیں۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر نظام آباد کے ارکان اسمبلی سے سخت ناراض ہیں جو ان کی دختر کو کامیاب نہیں کرسکے۔ اطلاعات کے مطابق چیف منسٹر کو ان دو ارکان اسمبلی کی نشاندہی چاہئے جنہوں نے کویتا کی شکست پر خوشی منائی تھی ۔ ان دو ارکان اسمبلی کے بارے میں مختلف ذرائع سے معلومات حاصل کی جارہی ہے ۔ دیکھنا یہ ہے کہ چیف منسٹر ارکان اسمبلی کے خلاف کارروائی کرتے ہیں یا پھر خاموشی اختیار کرلیں گے۔ الغرض کویتا کی شکست نے کے سی آر اور کے ٹی آر کو مستقل طور پر ذہنی کرب میں مبتلا کردیا ہے۔