کوٹہ مسئلہ پر مباحث کیلئے وزیراعظم مودی کو نتیش کمار کا چیلنج

عوام کو گمراہ کرنے اور بہار چناؤ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے سے باز آجائیں ، راجیو پرتاپ کے ٹوئٹر تنازعہ پر بھی تنقید ، چیف منسٹر کا ردعمل

پٹنہ ؍ نئی دہلی ، 31 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر بہار نتیش کمار جنھیں وزیراعظم نریندر مودی نے مسلمانوں کیلئے ذیلی کوٹہ کی حمایت کرنے کا موردالزام ٹھہرایا گیا، انھوں نے آج انھیں اس مسئلے پر مباحث کا چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوام کو ’’گمراہ‘‘ کررہے ہیں اور بہار کے چناؤ کو ’’فرقہ وارانہ‘‘ رنگ دے رہے ہیں۔ ’’مودی جی میں ریزرویشن کے مسئلے پر آپ کے ساتھ کسی بھی روز مباحث کیلئے تیار ہوں۔ عوام کو گمراہ کرنا ترک کریں اور بہار چناؤ میں فرقہ وارانہ رنگ کا عنصر بڑھانے کیلئے اپنی کوششیں روک دیں،‘‘ نتیش نے اپنے ٹویٹ میں یہ بات کہی۔

چیف منسٹر بہار نے وزیراعظم پر نکتہ چینی کرتے ہوئے این ڈی اے میں ’’مایوسی‘‘ کا دعویٰ کیا جو بہار کے انتخابات میں ’’شکست‘‘ کھاتا نظر آرہا ہے جبکہ مرکزی وزیر راجیو پرتاپ روڈی نے ٹوئٹر پر پاکستان کی ’ڈان‘ ویب سائیٹ اور ووٹ دینے کیلئے نتیش کمار کی اپیل سے متعلق اشتہار کے عکس کا تبادلہ کرتے ہوئے تنازعہ چھیڑ دیا ۔ ’’بہار میں شکست کو محسوس کرتے ہوئے بی جے پی قائدین اور ڈیجیٹل انڈیا کی بات کرنے والی حکومت کے وزراء مایوس ہوگئے ہیں اور ’گوگل ایڈ‘ کو پاکستانی اخبار ڈان کا اشتہار قرار دے رہے ہیں۔ مودی جی کم از کم اپنے قائدین کو ڈیجیٹل ورلڈ کے بنیادی حقائق سے واقف کرائیے،‘‘ نتیش نے ٹوئٹر پر یہ ریمارکس کئے جبکہ اُن کی پارٹی نے روڈی پر شدید تنقید کرتے ہوئے اُن کی عاجلانہ برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔ نتیش نے یہ بھی کہا کہ گوگل انکارپوریشن کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سندر پچائی بھی اس ضمن میں مدد کرسکتے ہیں۔ مودی نے گزشتہ ماہ پچائی کو گوگل میں اُن کے تقرر پر مبارکباد دی تھی۔

مملکتی وزیر (آزادانہ چارج) برائے فروغ ہنرمندی اور صنعت کاری روڈی تنازعہ میں پڑگئے جب انھوں نے نتیش کمار کا انتخابی اشتہار والا ڈان ویب سائٹ کا اسکرین شاٹ اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ڈالا۔ ’’نتیش پاکستانی روزنامہ ڈان کے ای ایڈیشن میں اشتہار دے رہے ہیں کہ بہار کے ووٹروں کو راغب کرسکیں۔ پاکستان کیوں؟ وہ کن لوگوں تک رسائی چاہتے ہیں؟‘‘ روڈی نے ابتدا میں یہ ٹویٹ کیا۔ تاہم ان ریمارکس پر سوشل میڈیا پر برہمی کی لہر پیدا ہوگئی، جس کے بعد انھوں نے اپنا پوسٹ حذف کردیا۔ دہلی میں جے ڈی (یو) جنرل سکریٹری کے سی تیاگی نے کہا، ’’چیف منسٹر بہار کمار ریزرویشن کے مسئلے پر مودی کے ساتھ دہلی، پٹنہ یا احمدآباد میں مباحث کیلئے تیار ہیں‘‘۔ وزیراعظم کے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہ ’مہاگٹھ بندھن‘ کے قائدین کوٹہ سے 5 فیصد حصہ ’’نکالنے‘‘ کوشاں ہیں تاکہ اسے ایک مخصوص برادری کو دیا جائے، تیاگی نے کہا کہ ’عظیم اتحاد‘ کے کسی لیڈر نے مذہب کے نام پر ریزرویشن کا مطالبہ نہیں کیا ہے۔ ’’کوئی بھی کس طرح یہ مطالبہ کرسکتا ہے جبکہ واضح ہے کہ مذہبی اساس پر ریزرویشن دستور میں ترمیم تک ممکن نہیں ہے۔‘‘